اسٹیٹ بینک کے اقدامات بے سود، ڈالر ریکارڈ 104 روپے 25 پیسے کا ہوگیا

کراچی: مرکزی بینک کی جانب سے نئے اقدامات کے باوجود امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ رک نہ سکا جسکے نتیجے میں بدھ کواوپن کرنسی مارکیٹ میں 1 روپے 25 پیسے کے اضافے سے امریکی ڈالر کی قدر تمام سابقہ ریکارڈ توڑتے ہوئے 104 روپے پیسے 25 کی نئی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی۔ امریکی ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدرکے ساتھ برطانوی پاؤنڈ کی قدر بھی ملکی تاریخ میں پہلی بار158.50 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی ہے جبکہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر10 پیسے کے اضافے سے 100.85 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی ہے۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے نام پر ڈالر کی فروخت کے لیے قواعد وضوابط مزید سخت کرتے ہوئے 10 ہزار ڈالر کے ٹرانزیکشن کے لیے این ٹی این کی شرط عائد کردی تھی لیکن ان شرائط کے سبب غیرقانونی ذرائع سے ڈالر کی خریدوفروخت بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی گھبراہٹ اور غیریقینی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے جمعرات کو ایک ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ملک بوستان نے کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی سرکلر کے اجرا سے مارکیٹ میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے اور ایکس چینج کمپنیوں کو بھی زرمبادلہ کی خریداری وفروخت کے حوالے سے نئی شرائط پر تحفظات ہیں کیونکہ ان نئے اقدامات سے امریکی ڈالر کی قدر مزید بے قابو ہوجائے گی اور ڈالر کی بلیک مارکیٹ دوبارہ متحرک ہوجائے گی

تبصرے بند ہیں.