اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر میں غیر ملکی کرنسی کی بیرون ملک اسمگلنگ کے خلاف کارروائی پر اتفاق
اسلام آباد: ملک میں ناجائز ذرائع سے حاصل ہونے والی اربوں روپے کی آمدن کو غیر ملکی کرنسی میں تبدیل کرکے بیرون ملک اسمگل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس پر ایکشن لیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی) نیڈالر، پونڈز سمیت دیگر غیر ملکی کرنسی بیرون ممالک اسمگل کرنے والے اسمگلروں کے خلاف کاروائی کرنیکا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے۔ اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسر نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے فیڈرل بورڈ آف ریونے (ایف بی آر) کو رپورٹ بھجوائی ہے جس میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے بڑی مقدار میں ڈالر،پونڈ اور دیگر غیر ملکی کرنسی بیرون ممالک اسمگل ہورہی ہے جس کے باعث ملک میں ڈالر اور دیگر غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے جس کیلیے ضروری ہے کہ پاکستان سے غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کو روکا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک سے بڑے پیمانے پر ڈالر،پونڈز سمیت دیگر غیر ملکی کرنسی کے بیرون ممالک اسمگلنگ روکنے کیلیے جامع اور متفقہ پلان مرتب کرلیا ہے اور آج سے اس منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا جائیگا جس کے تحت ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک مل کر پاکستان سے کرنسی کی بیرون ممالک اسمگلنگ روکنے کیلیے کرنسی کے اسمگلروں کے خلاف کاروائی شروع کریں گے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملک بھر کے ائیر پورٹس اور بندرگاہوں پر چیکنگ کو سخت کردیا گیا ہے ، چیکنگ کے دوران پکڑی جانے والی غیر ملکی کرنسی ضبط کرلی جائے گی اور اسمگلروں کو گرفتار کرکے انکے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں سخت سزائیں دی جائیں گی اور بھاری جرمانے کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں روپے کے مقابلے میں غیر ملکی کرنسی کے رائج چار مختلف ریٹس کا بھی سختی سے نوٹس لے لیا ہے اور اسے روکنے کیلیے کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.