اسرائیل اور حماس میں 72 گھنٹے کی جنگ بندی، 1880 فلسطینی جاں بحق ہوگئے –

غزہ (فلسطین میں ظلم کی انتہا کرنے والے اسرائیل نے ایک بار پھر 72 گھنٹے کی جنگ بندی کا آغاز کر دیا جس پر حماس نے بھی رضامندی ظاہرکی ، انتیس روز سے جاری اسرائیلی بربریت میں اٹھارہ سو اسی فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔

بار بار وعدہ شکنی کے بعد اسرائیل نے مصر کی جنگ بندی کی کوششوں کے بعد ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ وہ 72 گھنٹوں کے لیے غزہ پر بمباری نہیں کریگا ۔ اسرائیل اور حماس نے باضابطہ طور پر جنگ بندی تسلیم کرنے کا اعلان بھی کیا ۔ گزشتہ روز بھی اسرائیل نے سات گھنٹے تک جنگ بندی کا اعلان کیا تھا لیکن صیہونی طیارے فلسطین پر آگ برساتے رہے ۔ انتیس روز سے جاری اسرائیلی بمباری میں دس ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں جبکہ حماس کی جوابی کارروائی میں چونسٹھ صیہونی فوجی ہلاک ہوئے ادھر اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں بچھائی گئی حماس کی تمام بارودی سرنگیں تباہ کر دی گئی ہیں اور اسرائیل کی زمینی فورسز نے غزہ میں اپنا مشن مکمل کر لیا ہے۔دنیا میں امن کا راگ الاپنے والا امریکا فلسطینیوں کے قاتل اسرائیل کی حوصلہ افزائی میں مصروف ہے۔امریکی اخبار کے مطابق اسرائیل کے دفاعی نظام آئرن ڈوم کے لیے امریکا نے دو سو پچیس ملین ڈالر امداد کی باقاعدہ منظوی دے دی ۔ امریکی صدر باراک اوباما نے کانگریس کے منظور کردہ اس بل پر دستخط کر دیئے ہیں۔ –

تبصرے بند ہیں.