اسد رؤف ایک بار پھر بے گناہی کا ڈھنڈورا پیٹنے لگے

لاہور: پاکستانی امپائر اسد رئوف ایک بار پھر اپنی بے گناہی کا ڈھنڈورا پیٹنے لگے۔ انھوں نے کہا ہے کہ الزامات عائد کرنے والے ثبوت بھی سامنے لائیں، اس ضمن میں کوئی بھی وضاحت صرف آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کو پیش کروں گا۔تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ کی بنیادیں ہلانے والے آئی پی ایل 2013 فکسنگ اسکینڈل میں کرکٹرز اور اداکاروں کے ساتھ امپائر اسد رئوف کی ساکھ پر بھی سوالیہ نشان لگا، وہ ایونٹ ادھورا چھوڑ کر وطن واپس آگئے، شکوک کی زد میں آنے کے بعد انھیں چیمپئنز ٹرافی کے پینل سے ڈراپ کیا گیا، بعد ازاں آئی سی سی ایلیٹ امپائرز کی فہرست سے بھی باہر کردیے گئے،ہفتے کو ممبئی پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں انھیں مطلوب ملزم قرار دیدیا، فہرست میں 15 پاکستانی بکیز کے نام بھی شامل ہیں،حکام پاکستانی آفیشل سے براہ راست کچھ سوالات کے جواب چاہتے ہیں۔میڈیا کے استفسار پر اسد رئوف نے کہا کہ کسی کے ساتھ بات چیت اور معلومات کی فراہمی میں بڑا واضح فرق ہے، میں اپنے قانونی مشیر کے ساتھ بات کرنے کے بعد ہی مزیدکچھ بتا سکوں گا، اسکینڈل کے ایک اہم کردار ادکار ویندو دارا سنگھ کے ساتھ تعلق کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میرے ہزاروں دوست ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اگر وہ کوئی حرکت کریں تو اس کا میں بھی ذمہ دار ہوں۔ اگر میں نے کوئی کرپشن کی تو اس کا ثبوت بھی پیش کیا جائے، بتایا جائے کہ میں نے کب اور کس سے کوئی تحفہ، رقم یا فائدہ حاصل کیا۔اسد رئوف کا کہنا ہے کہ میں آئی سی سی کا ملازم ہوں،اس کا اپنا اینٹی کرپشن یونٹ پولیس کی طرح ہی تحقیقات کرتا ہے، اگر انھوں نے مجھے بلایا تو اپنے قانونی مشیر کے ذریعے جواب دوں گا، مجھے 5آئی پی ایل ایڈیشنز میں امپائرنگ کا موقع ملا ، میرے فیصلے 100فیصد درست ثابت ہوئے، نجانے کیوں اب یہ بے بنیاد الزامات لگا دیے گئے۔

تبصرے بند ہیں.