ادیب نے 425 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے

لاہور: اداکار ادیب کا اصلی نام مظفر ادیب تھا اور یہ 1934ء میں ریاست جموں وکشمیر کے پٹھان خاندان میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والدین قیام پاکستان سے قبل ہی ذریعہ معاش کے سلسلہ میں کشمیر سے ممبئی منتقل ہوگئے تھے۔ ادیب نے ابتدائی تعلیم بھی ممبئی میں حاصل کرنے کے ساتھ وہیں سے ایم اے اردو کیا۔ادیب نے فلمی دنیا میں اداکاری کی بجائے پرتھوی راج کے تھیٹر سے اسکرپٹ رائٹنگ کے شعبہ سے عملی زندگی کا آغاز کیا اور تین سال تک بطور معاون ڈائریکٹر کام کرتے رہے ۔ ادیب نے 1949ء میں بھارتی فلم ’’مہندی‘‘ سے بطور اداکار اپنے کیرئیر کا آغاز کیا ۔ 1956ء میں ایس ایم یوسف کی فلم ’’پاک دامن ‘‘ میں کام کرنے کے علاوہ ’’سمپورن نارائن‘‘، ’’ریمبو زبک‘‘ سمیت تقریبًا 30سے زائد بھارتی فلموں میں کام کیا ۔ 1962ء میں ایس ایم یوسف اور اکبر علی اکو کے کہنے پر پاکستان آگئے،جہاں اقبال یوسف کی فلم ’’ دال میں کالا ‘‘ سے پاکستان فلم انڈسٹری میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا۔ فلم ’’عادل ‘‘ نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ،اس فلم کی کامیابی کے ساتھ ہی ان کی مصروفیت میں بے حد اضافہ ہوگیا اور دن رات فلموں کی شوٹنگز میں مصروف ہوگئے اور ایک عرصہ تک بطور ولن پردہ اسکرین پر راج کرتے رہے جب کہ ’’عادل ‘‘، ’’دل کے ٹکڑے‘‘، ’’زمین ‘‘ ، ’’مولا جٹ ‘‘ ، ’’یہ امن ‘‘ اور ’’شیر خان ‘‘ سمیت کئی فلموں میں یادگار کردار ادا کیے۔ ادیب نے اپنے کیرئیر میں لگ بھگ 425 فلموں میں کام کیا جن میں اردو اور پنجابی دونوں زبانوں کی فلمیں شامل ہیں ۔ان فلموں میں ’’احتجاج‘‘، ’’قبیلہ‘‘، ’’سپر سالار‘‘، ’’حیدر علی‘‘، ’’لیٹرا‘‘، ’’ہانگ کانگ کے شعلے‘‘، ’’کئی سال پہلے‘‘، ’’لال رومال‘‘، ’’جاسوس‘‘، ’’عالیہ‘‘، ’’فرہاد‘‘، ’’آگ‘‘، ’’ان داتا‘‘، ’’سن آف ان داتا‘‘، ’’حُسن دا چور‘‘، ’’محمد بن قاسم‘‘، ’’چٹان‘‘،’’لالہ رخ‘‘،’’باغی سردار‘‘، ’’آشیانہ‘‘، ’’دور کی آواز‘‘،’’ظلم دا بدلہ‘‘، ’’لہو دے رشتے‘‘، ’’پتر جگے دا‘‘، ’’خزانہ‘‘،’’جیرا سائیں‘‘،’’وحشی جٹ‘‘،’’جرنیل سنگھ‘‘، ’’سلطانہ ڈاکو‘‘ سمیت دیگر فلمیں شامل ہیں۔ ادیب آخری دنوں میں صرف سیدنور کے ساتھ ہی کام رہے تھے ان کی آخری فلم ’’مجاجن‘‘ تھی جس میں انھوں نے شان کے باپ کا رول کیا ۔اداکار ادیب نے تین شادیاں کیں ان کی پہلی شادی ممبئی میں پرتھوی راج تھیٹر کی ہیر ڈریسر سے ہوئی تھی ۔ پاکستان میں انھوں نے اداکارہ تانی بیگم سے شادی کی بدقسمتی سے دونوں میں علیحدگی ہوگئی تھی۔ تیسری شادی مرنے سے دس سال قبل کی یہ ساتھ ان کا مرتے دم تک قائم رہا ۔44سال سے زائد عرصہ تک فلم انڈسٹری سے وابستہ رہنے والے سنیئر کریکٹر ایکٹر ادیب پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں26 مارچ 2006ء میں 72سال کی عمرمیں انتقال کر گئے

تبصرے بند ہیں.