آم کی برآمد شروع، پہلی کھیپ مشرق وسطیٰ ویورپ روانہ

کراچی: وفاقی وزارت تجارت نے رواں سیزن جاپان میں پاکستانی آم کی پروموشن کے لیے خصوصی ایونٹ منعقد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وفاقی سیکریٹری وزارت تجارت منیر قریشی نے ہفتہ کو آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل امپورٹرز ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمد کے ساتھ ملاقات میں اس یقین کا اظہار کیا کہ جاپان میں آئندہ ماہ مینگو کی پروموشن سے جاپان پاکستان کے لیے آئندہ برسوں میں ایک بڑی مارکیٹ ثابت ہو گا۔ وفاقی سیکریٹری تجارت نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے ایک ہفتے کے اندر جاپان کے لیے وی ایچ ٹی پلانٹ کی تنصیب کے لیے اراضی کی نشاندہی کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ دریں اثناء پاکستان سے آم کی برآمدات کا آغاز ہو گیا ہے، 400 ٹن آم کی پہلی کھیپ مڈل ایسٹ اوریورپ ایکسپورٹ کردی گئی، رواں سال پاکستان سے مختلف ممالک کو 6 کروڑ ڈالر سے زائدمالیت کا ایک لاکھ 75 ہزار ٹن آم برآمد کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ وفاقی وزارت تجارت نے آم کی برآمدات شروع کرنے کے لیے 25 مئی کی تاریخ مقرر کی تھی، اس سال آم کی پیداوار 15.5 لاکھ ٹن رہنے کا اندازہ ہے جبکہ گزشتہ سال پیداوار 10 لاکھ ٹن تک رہی تھی، 400 ٹن آم کی پہلی کنسائمنٹ پاکستان سے گزشتہ روز روانہ کر دی گئی، اس میں سے 70 فیصد آم سمندری راستے سے جبکہ30 فیصد فضائی راستے سے بھیجا گیا۔ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل امپورٹرز ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین وحید احمدنے بتایا کہ آم کی پہلی کھیپ سعودی عرب، عمان، قطر،کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات، برطانیہ،جرمنی کو بھیجی گئی۔انہوں نے کہا کہ اگر رواں سیزن کے دوران موسمی حالات ٹھیک رہے اور آم کی برآمد کے لیے شپنگ کمپنیوں، فضائی کمپنیوں، اینٹی نارکوٹکس فورس اور کسٹمز کی جانب سے تعاون حاصل رہا تو ایک لاکھ75 ہزار ٹن آم کی برآمد کا ہدف باآسانی حاصل کرلیا جائے گا، اس سال سندھ میں موسمی اثرات کی وجہ سے سندھ کی پیداوار25 فیصد تک کم رہنے کی توقع ہے جس سے صرف سندھ میں آم کی پیداوار 1.5 لاکھ ٹن تک کم رہے گی۔ گزشتہ سیزن میں آم کی برآمدات کا ہدف 1.5 لاکھ ٹن رکھا گیا تھا تاہم برآمد 1 لاکھ 15 ہزار ٹن تک محدود رہی جس سے 38 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا، رواں سیزن رمضان کے دوران اسلامی ممالک کی جانب سے اچھے آرڈرز متوقع ہیں، اسی لیے ہدف گزشتہ سال کے مقابلے میں 25 ہزار ٹن زائد رکھا گیا ہے، اس بار بھی موسم کی تبدیلی کے باعث سیزن 2 ہفتے تاخیر کا شکار رہا، سندھ میں حیدرآباد، ٹنڈوالہ یار، میرپورخاص اور مٹیاری کے علاقوں میں آم کے باغات زیادہ متاثر ہوئے ہیں، اس سال اقوام متحدہ کی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو آم برآمد نہیں ہوسکے گا، ایران کو 30 ہزار ٹن تک آم برآمد کیا جاتا رہا ہے۔

تبصرے بند ہیں.