آئی پی آر ٹریبونلز سے چربہ سازی رکے گی، امریکی اکنامک قونصلر

اسلام آباد: پاکستان میں امریکی سفارت خانے کے اکنامک قونصلر رابرٹ اونگ نے کہا ہے کہ حقوق دانش ٹریبونلز کے قیام سے پاکستان میں آئی پی قوانین پر موثر عملدرآمد ممکن ہو گا اور اس سے چربہ سازی کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ وہ نیشنل لائبریری میں ادارہ برائے حقوق دانش پاکستان اور امریکی سفارتخانے کے اشتراک سے حقوق دانش ٹریبونلز کے قیام کے حوالے سے منعقد ہونے والے اجلاس میں خطاب کررہے تھے، اجلاس کی صدارت ڈائریکٹر آئی پی اوپاکستان میثاق عارف نے کی جبکہ اجلاس کا انعقاد امریکی سفارت خانہ کے اکنامک ڈویژن کے تعاون سے کیا گیا جس میں کمرشل لا ڈیولپمنٹ پروگرام سی ایل ڈی پی کے نمائندے جیو ینگ، آئی پی اٹارنی حسن عرفان، عامر نصیر اور اسسٹنٹ ڈ ائریکٹر آئی پی او شاکرہ خورشید سمیت دیگر حکام و ماہرین نے شرکت کی۔اس موقع پر ماہرین نے آئی پی او ٹریبونلز کے قیام کو پاکستان میں آئی پی رائٹس کے تحفظ اور زیر تصفیہ کیسز کی جلد پیروی کے اعتبار سے نہایت خوش آئندہ قدم قرار دیا اور کہاکہ آئی پی ٹریبونلز کے قیام سے آئی پی رائٹس کے بارے میں شکایات کنندگان کو فوری انصاف کی فراہمی میں مدد ملے گی اورشکایات کنندگان کی اپیلوں کی سماعت بھی بلا تاخیر ممکن ہو سکے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی پی او کے ڈائریکٹر میثاق عارف نے کہا کہ آئی پی او ایکٹ 2013 کے تحت پاکستان میں آئی پی ٹریبونلز کے قیام کی منظوری دی گئی ہے اور اس فیصلے سے آئی پی کے بارے میں قانونی پہلوؤں کی وضاحت ممکن ہو سکے گی اور مقدمات کے فیصلوں کے لیے طویل انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔امریکی سفارت خانے میں تعینات اکنامک قونصلر رابرٹ اونگ نے کہا کہ آئی پی ٹریبونلز کے قیام سے آئی پی کے قوانین پر موثر عملدرآمد ممکن ہو گا اور اس سے چربہ سازی کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

تبصرے بند ہیں.