وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی کل اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر آئینی طور پر وزیر اعلیٰ نہیں رہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ گورنر پنجاب آئین کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کر رہے ہیں، جیسے ہی گورنر پنجاب آرڈر جاری کریں گے اس پر عمل درآمد کروائیں گے، وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام ہو تو اس کی حیثیت نہیں رہتی۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب میں امن وامان کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب اپنی ذمہ داری نبھائیں، گورنر آج ہی تمام چیزوں کو سمیٹ لیں گے، نئے وزیر اعلیٰ کے ناموں پر غور نہیں کیا، حمزہ شہباز ہمارے پارلیمانی لیڈر ہیں اور قائد حزب اختلاف ہیں ، ہمارے امیدوار وہی ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ایڈوائس کے بغیر صدر اپنے ماتھے پر بیٹھی مکھی بھی نہیں اڑا سکتا، اگر اسمبلی توڑنی تھی تو وہ 17 تاریخ کو توڑ سکتے تھے، پرویز الٰہی اب اسمبلی توڑنے کیلئے ایڈوائس نہیں دے سکتے، ہم نے الیکشن کی تیاری شروع کر رکھی ہے، میاں نوازشریف کے استقبال کی تیاری بھی جاری ہیں، نواز شریف اپنی واپسی کی تاریخ خود دیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں کوئی سیاسی بحران نہیں، جیسے ہی نوٹیفکیشن جاری ہوگا نئے وزیر اعلیٰ آئیں گے، سب کا آپس میں رابطہ ہے جو آئینی پوزیشن ہے اس پر سب کا اتفاق ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان کی آنے والی تمام آڈیوز اصلی ہیں، گزشتہ 7 ماہ سے اسلام آباد میں ہنگامہ برپا کرنے کی کوشش کی گئی، اگر ادھر ہنگامہ کریں گے تو سارے انتظامات موجود ہیں، ایک شخص اعلان کر رہا تھا کہ ہمارے 99 فیصد لوگ اسملیاں توڑنے کے حق میں نہیں
تبصرے بند ہیں.