آئندہ بجٹ میں 2 نئی ٹیکس سلیبزمتعارف کرانے کی تجویز
اسلام آباد: ایف بی آرنے آئندہ مالی سال 2013-14 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین، انفرادی ٹیکس دہندگان اورایسوسی ایشن آف پرسنز کیلیے قابل ٹیکس آمدنی کی حد نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم تنخواہ دارملازمین کیلیے 2 نئی ٹیکس سلیبزمتعارف کرانے کی تجویز دی ہے۔ اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے قابل ٹیکس آمدنی کی 4 لاکھ روپے سالانہ کی موجودہ حد برقرار رکھی جائے گی، بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کیلیے 2 نئی ٹیکس سلیبز متعارف کروانے کی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے جس کے تحت ملازمین کیلیے ٹیکس سلیبز کی تعداد5 سے بڑھا کر7 کیے جانے کا امکان ہے، تجویز کردہ 2 نئی ٹیکس سلیبز میں زیادہ آمدنی رکھنے والے تنخواہ دار ملازمین کو شامل کیا جائے گا، ملازمین سے مطلوبہ صلاحیت کے مطابق ٹیکس وصولی کو یقینی بنانے کیلیے کچھ ترامیم متعارف کرانے کا جائزہ لیاجارہا ہے۔ ایف بی آر حکام کاکہناہے کہ تنخواہ دار ملازمین کی تنخواہوں سے ٹیکس واجبات کی کمپیوشن کے فارمولے کابھی جائزہ لیا جارہا ہے، اس وقت 4 لاکھ روپے سالانہ تک آمدنی رکھنے والے تنخواہ دار ملازمین، انفرادی ٹیکس دہندگان اور ایسوسی ایشنز آف پرسنز کیلیے انکم ٹیکس شرح صفر ہے، جبکہ 4لاکھ سے ساڑھے 7 لاکھ سالانہ آمدنی پر5 فیصد انکم ٹیکس عائد ہے، ساڑھے7 لاکھ سے زائد اور 15لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر ساڑھے 17 ہزار روپے فکس ٹیکس ہے، اس کے علاوہ 4 لاکھ سے زائد آمدنی پر 10 فیصد انکم ٹیکس عائد ہے، چوتھی ٹیکس سلیب کے تحت 15 لاکھ روپے سے 25 لاکھ روپے سالانہ تک آمدنی پر ساڑھے 92 ہزار روپے فکس اور اس کے علاوہ 15 فیصد انکم ٹیکس عائد ہے۔
تبصرے بند ہیں.