صوبوں نے گندم کے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کے لیے نجی شعبے کو رعایتی کسٹمز ڈیوٹی اور ود ہولڈنگ ٹیکس پر 5 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کردی ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے اجازت دیے جانے کا امکان ہے تاہم حتمی فیصلہ ای سی سی کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔ اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق صوبہ پنجاب کی طرف سے وفاقی حکومت کو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں 28 جون 2013 کو وزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ میں ہونے والے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ مذکورہ اجلاس میں نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے اور ملک میں موجود گندم کے اسٹریٹجک ذخائر میں کمی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور نجی شعبہ کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دینے کے ساتھ درآمد پر ڈیوٹی کم کرنے کے معاملے پر پنجاب سمیت چاروں صوبوں کو آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔اس اجلاس کی روشنی میں وزیراعلی پنجاب نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی تھی جس نے اپنی رپورٹ دی ہے کہ پنجاب میں گندم کے اسٹریٹجک ذخائر کے لیے 4 لاکھ ٹن گندم درکار ہے لیکن ملک کے گندم کے ذخائر کم ہورہے ہیں اور گندم جاری کرنے کے آخری مہینوں جنوری تا مارچ 2014 میں گندم زیادہ درکار ہوگی جسے پورا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ گندم کے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھے جاسکیں۔ لیٹر میں وفاق سے درخواست کی گئی ہے کہ صوبوں کو اپنی گندم کی ضروریات پوری کرنے اور ملک کے گندم کے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کے لیے آئندہ 3 ماہ کے دوران نجی شعبہ کے ذریعے 5 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی جائے اور اس کے لیے امپورٹ ڈیوٹی اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں بھی کمی کی جائے تاکہ گندم کی درآمد کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔
تبصرے بند ہیں.