سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جب تک نیب ہے ملک مفلوج رہے گا، آج بھی وقت ہے نیب کو ختم کر دیا جائے۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ انصاف کا نظام آپ کے سامنے ہے، عدالت میں مقدمات میں پیشرفت نہیں ہو رہی ہے، میں کہتا ہوں ہمارے خلاف جو الزامات ہیں آپ کیس چلائیں۔انہوں نے کہا کہ نیب سیاسی مقدمات بنائے کیلئے بنایا گیا ہے، کبھی نیب کے چیئرمین جاوید اقبال کہتے تھے میں کیس نہیں بناتا عمران خان مجھ سے بنواتے تھے، نیب کے ہوتے ملک ترقی نہیں کر سکتا، موجودہ حکومت نے وعدہ کیا تھا ہم نیب کو ختم کریں گے لیکن اس حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے نیب کو سپورٹ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اپنے لوگوں نے کہا بجٹ ناکام ہے، چار ہزار ارب کے اضافی ٹیکس اس بجٹ میں نئی بات ہے جس کا بوجھ عوام پر پڑے گا، جو حکومت اپنی برآمدات پر ٹیکس لگانا شروع کر دے تو آج یہاں سے ایکسپورٹ کرنا ہی مشکل ہو جائے گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو نقصان پہنچانے والے اداروں کو بند کر دیا جائے، حکومت نے ٹیکس ادا کرنے پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے، پوری دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی، حکومت کی آمدن پر عام آدمی ٹیکس دے، نئے انوکھے طریقوں سے عوام کو لوٹا جا رہا ہے، حکومت نے کوئی معاشی پالیسی نہیں بنائی۔شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ میری پریس کانفرنس پر کل بھی حکومت ناراض ہوئی ہے، عوام پر چار ہزار ارب کا بوجھ ڈال کر اپنے اخراجات 25 فیصد حکومت نے بڑھائے ہیں، عام آدمی کی آمدنی پر اضافی ٹیکس نافذ کر دیا گیا، پٹرول، ڈیزل، سگریٹ کی سمگل ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی اور لاہور میں سٹیل ملز تمام ٹیکس دیتی ہے، ٹیکس کی غیر منصفانہ پالیسی کے باعث معاشی بدحالی ہو رہی ہے۔سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ ملک کیلئے جو بھی آپریشن ہوگا ہم اس کی حمایت کرتے ہیں لیکن سوچنا یہ ہے ان آپریشن کی ضرورت کیوں پڑتی ہے، عوام پاکستان کے نام سے پارٹی بن رہی ہے آپ لوگوں کو جلد ہی دعوت دیں گے، ملک دشمنوں کے خلاف جو آپریشن ہوگا ہم حمایت کریں گے۔
تبصرے بند ہیں.