اوٹاوہ: اگرچہ ناسا نے آرتیمس کے نام سے دوبارہ چاند کی سیر کا منصوبہ بنایا ہے لیکن اسی تناظر میں کینیڈا نے چاند پر کئے گئے جرم کو قابلِ سزا قرار دیا ہے۔ناسا کے مطابق انسان کو 2025 میں دوبارہ چاند پر اتارا جائے گا اور انسانیت پھرسے قمری سیر کے قابل ہوگی لیکن گزشتہ جمعرات کو کینیڈا نے جرم و قوانین کی فہرست میں چاند پر کسی قسم کا نقصان پہنچانے پر سنگین جرم میں شامل کیا ہے۔ تاہم اس قانون کو ہنوز ایوانِ بالا اور ایوانِ زیریں کی منظوری درکار ہے۔ تبدیل شدہ قانون کا بِل 29 اپریل کو ہاؤس آف کامنز میں پیش کیا گیا ہے۔’سول لونر گیٹ وے ایگریمنٹ امپلیمینٹیشن ایکٹ‘ نامی قانون میں فی الحال کینیڈا کے سائنسدانوں اور چاند نوردوں کو ہی مخاطب کیا گیا ہے۔ اس میں زمین سے چاند پر جانے، وہاں رہنے اور دوبارہ زمین پرپہنچنے کے تمام مراحل کو ہی شامل کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کینیڈا نے 2019 میں ایک معاہدے کے تحت ناسا کے آرتیمس نظام میں شمولیت اختیار کی ہے۔ اس کے تحت کینیڈا چاند کی تسخیر کے لیے 2024 میں خاص روبوٹک بازو فراہم کرے گا جسے کینیڈآرم تھری کا نام دیا گیا ہے۔کینیڈا کے ماہرین ایک عرصے سے تشویش زدہ ہیں کہ نجی کمپنی کے خلائی دوروں، اسٹارلنک سیٹلائٹس کو اندھا دھند مدار میں بھیجنے اور دیگر سرگرمیوں سے کینیڈا کے ماہرین پریشان ہیں اور خلا کے تحفظ اور حفاظتی قوانین پر زور دیتے آئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں اب قانون سازی کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اب تک کینیڈا کے ایک درجن خلانورد مدار میں جاچکے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.