وفاقی کابینہ،صدر نیشنل بینک فارغ، چیئرمین ایف بی آر تبدیل،نیب قوانین بدلنے کیلئے ٹاسک فورس جنوبی پنجاب صوبہ کیلئے کمیٹی قائم

ISLAMABAD : Minister for Information and Broadcasting Fawad Chaudhry briefing the media persons about the decisions taken in the Federal Cabinet Meeting.—NNI, August 28

اسلام آباد
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مہر خالق دادلک کو نیشنل کو آرڈینیٹر نیکٹا، محمد جہانزیب کو چیئرمین ایف بی آر جبکہ محمد سلیمان خان کو ڈی جی آئی بی مقرر کر دیا گیا ہے۔منگل کو وزیرِاعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے سامنے آئے ہیں۔ذرائع کے مطابق محمد سلیمان خان کو ڈی جی آئی بی مقرر کر دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ محمد جہانزیب کو چیئرمین ایف بی آر جبکہ مہر خالق دادلک کو نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا تعینات کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دیدی گئی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے 100 روزہ پلان پر پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں کی تعمیر، فاٹا انضمام کے عمل کو مزید تیز کرنے، سی پیک منصوبہ کے جائزے، وراثت میں خواتین کا حصہ یقینی بنانے کیلئے دیوانی قوانین میں ترامیم، نیب قوانین کو مزید مؤثر بنانے اور انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترامیم کیلئے ٹاسک فورسز کی تشکیل، اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے، خالق داد لک کو نیکٹا کا سربراہ مقرر کرنے کی منظوری دیدی ہے، جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کیلئے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار پر مشتمل کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے، وزیراعظم عمران خان ہر 15 دن بعد ٹاسک فورسز کے امور کا جائزہ لیا کریں گے۔ منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی امین اسلم کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ یہ وفاقی کابینہ کا تیسرا اجلاس تھا، اس اجلاس میں پی ٹی آئی کے 100 روزہ پلان پر عملدرآمد اور مختلف اہداف کے حصول کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورسز کے امور کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیشنل بینک آف پاکستان سعید احمد خان کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی ہے کیونکہ یہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ مل کر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث تھے، ان کو عہدے سے ہٹانے کے بعد قانونی کارروائی کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے نیب کے قوانین کو مزید مؤثر بنانے کیلئے ترامیم لانے کیلئے وفاقی وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم کی سربراہی میں ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری دی ہے، یہ ٹاسک فورس نیب قوانین کو مزید مؤثر بنانے کیلئے اپنی سفارشات دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے پاک۔چین اقتصادی راہداری منصوبہ کا جائزہ لیا، وفاقی کابینہ نے خسرو بختیار کو ہدایات دیں کہ وہ سی پیک کے حوالہ سے مفصل بریفنگ دیں، اس حوالے سے قائم کی گئی کمیٹی میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سمیت دیگر متعلقہ وزراء بھی شامل ہوں گے، سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں کیلئے 22 ارب ڈالر اور دیگر منصوبوں کیلئے 46 ارب ڈالر شامل کئے گئے ہیں، ان تمام منصوبوں کا جائزہ لینا ضروری ہے، اس لئے یہ کمیٹی بہت جلد وزیراعظم کو اپنا مکمل جائزہ پیش کرے گی۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بتایا کہ سول لاء میں ترامیم کیلئے مختلف ٹاسک فورسز قائم کی گئی ہیں، خواتین کا وراثت میں حصہ یقینی بنانے کیلئے قانون میں ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیراعظم عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ قوانین میں ترامیم کے ساتھ ساتھ خواتین کو وراثت میں حصہ دلانے کیلئے سماجی مہم بھی ضروری ہے، رول آف لاء کے حوالہ سے عالمی درجہ بندی میں پاکستان کا نمبر 103 ہے اور سول لاء کے حوالہ سے پاکستان افغانستان سے بھی نیچے ہے، پاکستان تحریک انصاف نے اس طرح کے پی کے میں قوانین میں ترامیم اور عدلیہ کے ساتھ مل کر جو اصلاحات لائی تھیں اسی طرز کی اصلاحات وفاق اور پنجاب کی سطح پر بھی لائی جائیں گی۔ اس حوالہ سے قائم کمیٹی 90 دن میں اصلاحات سے متعلق اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع بھی قریب ہے، انسداد دہشت گردی عدالتوں کو مزید فعال بنانے کیلئے انسداد دہشت گردی ایکٹ میں بہتری کیلئے ٹاسک فورس 90 دنوں میں اپنی تجاویز کابینہ کو پیش کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے خالق داد لک کو نیکٹا کا سربراہ مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے عمل کو مزید تیز کرنے کیلئے گورنر خیبرپختونخوا، وزیراعلیٰ کے پی کے، وزیر دفاع اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے وزیر پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی ہے جو فاٹا کے انضمام میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے منشور میں جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا اس حوالہ سے کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار شامل ہیں کیونکہ الگ صوبہ بنانے کیلئے دوتہائی اکثریت درکار ہوتی ہے، اس لئے یہ کمیٹی مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں سے جنوبی پنجاب صوبہ کیلئے مذاکرات کرے گی اور ایک قابل عمل منصوبہ کابینہ کے سامنے لے کر آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھر بنانے کا اعلان پاکستان تحریک انصاف نے کیا تھا اس پر عملدرآمد کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے جو 90 دن میں اپنی منصوبہ بندی اور دیگر امور کے حوالہ سے کابینہ کو آگاہ کرے گی، عمران خان نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس ٹاسک فورس سمیت دیگر ٹاسک فورسز کی کارکردگی کا ہر 15 دن بعد جائزہ لیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی ملازم کو نوکری سے فارغ نہیں کریں گے اور نہ ہی اداروں میں پسندیدہ لوگوں کو تھوک کے حساب سے بھرتی کیا جائے گا کیونکہ یہ اداروں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، سابقہ حکومتوں نے ایسی ہی مثالیں قائم کی ہیں، سندھ میں ایک ادارہ کے اندر 50 ہزار لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے اور یہ تمام سیاسی جماعت کے ورکر ہیں وہ دفاتر میں بھی نہیں آتے اور تنخواہیں بھی وصول کرتے ہیں، موجودہ حکومت ایسی کوئی روایت قائم نہیں کرے گی بلکہ ایسے مواقع فراہم کرے گی جس سے روزگار حقیقی معنوں میں بڑھے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے پاکستانی عوام کے ٹیکس کا پیسہ واپس لانے کیلئے قائم شدہ ٹاسک فورس کے سربراہ نے لندن کا دورہ کیا اور لندن کی حکومت سے بات چیت کی ہے اور وہ اس حوالہ سے ایک جامع ٹی او آر بنا کر 2 ہفتوں میں اپنی ابتدائی رپورٹ کابینہ کو پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ دیانتدار اور کام کرنے والے افسران کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور جو غلط کام کریں گے وہ ڈریں گے بھی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیر ریلوے شیخ رشید نے درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ 12 کیسز نیب میں ہیں اس کی زد میں آدھے ریلوے افسران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ مقدمے ختم کریں ہم صلح کر لیتے ہیں لیکن اس طرح نہیں ہو گا، پی ٹی آئی عوام کے ساتھ وعدے کرکے آئی ہے، موجودہ حکومت احتساب کے معاملہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ممنون حسین نے خود ہی اپنی تقریر میں کہا تھا کہ کرپشن کرنے والے پکڑ میں آئیں گے، ان کی یہ پیشگوئی درست ثابت ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وی آئی پی کلچر، سکیورٹی اور سفر میں بہت فرق ہے، وزیراعظم عمران خان کے پاس دو آپشن تھے کہ وہ بائی روڈ بنی گالہ جائیں یا ہیلی کاپٹر استعمال کریں، اگر وہ بائی روڈ بنی گالہ جاتے ہیں تو راستے بند کرنا پڑتے ہیں اور اگر وہ ہیلی کاپٹر پر سفر کرتے ہیں تو اس کیلئے چار سے پانچ منٹ درکار ہوتے ہیں اور کسی کو کوئی مشکل بھی پیش نہیں آتی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈی پی او پاکپتن کے تبادلہ کا وزیراعظم سے کوئی تعلق نہیں ہے، وہ صوبائی حکومت کا معاملہ ہے اور وہ اس پر تحقیقات کر رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل سے متعلق بات چیت کیلئے میرے دروازے ہر وقت کھلے ہیں، صحافی برادری کے مسائل کا حل ہماری اولین ترجیح ہے۔ وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی امین اسلم نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں کامیاب بلین ٹری سونامی کے بعد ملک بھر میں 10 ملین ٹری لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، صوبوں کو اہداف کے حوالہ سے آگاہ کر دیا گیا ہے، رواں مون سون میں 15 لاکھ پودے لگائے جائیں گے، 2 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان اسلام آباد جبکہ صوبوں میں وزرائے اعلیٰ بلین ٹری منصوبہ کے تحت درخت لگا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کریں گے، موسمیاتی تبدیلی کے بعد پاکستان کو درختوں کی اشد ضرورت ہے اور یہ نیکی اور صدقہ جاریہ ہے، بلین ٹری منصوبہ کیلئے ملک کے بڑے شہروں میں 190 پک اپ پوائنٹ بنائے جائیں گے اور سوشل میڈیا پر بھی خصوصی تشہیر کی جائے گی۔

تبصرے بند ہیں.