سٹیٹ بینک نے زرعی فنانسنگ کے نظر ثانی شدہ محتاطیہ ضوابط جاری کر دیئے تا کہ کاشتکاروں کو رسائی میں مزید سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
کراچی: () کاشتکاروں کیلئے فنانسنگ کے ضوابط کو بدلتے ہوئے کاروباری ماحول سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ سٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو مالی استحکام اور انتظام خطرہ پر سمجھوتا کئے بغیر مارکیٹ پر مبنی پالیسیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ محتاطیہ ضوابط میں اسلامی زرعی فنانسنگ کا احاطہ بھی کیا گیا ہے جس کے تحت بینکوں کو شریعت سے ہم آہنگ طریقوں کے تحت کاشتکار برادری کی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے مصنوعات تشکیل دینے کیلئے حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ان ضوابط پر نظر ثانی متعلقہ فریقوں سے مشاورت کے بعد کی گئی ہے۔ ان میں زرعی ویلیو چین کے اندر بینکوں کی جانب سے انجام دی جانے والی مختلف سرگرمیوں کی محتاط روایات کو شامل کیا گیا ہے اور یہ فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق اطلاعاتی مشکلات کو کم سے کم کرکے قرضوں کے نظم و ضبط اور قرض دینے کی محتاط روایات کو تقویت دینے کی خاطر تمام زرعی قرضوں کے لیے سی آئی بی رپورٹ لازمی رہی ہے۔ ریوالونگ کریڈٹ سکیم کے تحت فصل کے پیداواری قرضوں کی واپسی میں کاشتکار برادری کو ان کے فصل کے دورانیے کی بنیاد پر سہولت دینے کی خاطر اب بینکوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر ربیع اور خریف کی فصل کی کٹائی کے بعد سال کے دوران استعمال کردہ قرضے کی واپسی کو کم از کم 50 فیصد رقم پر مشتمل دو مراحل میں تقسیم کر دیں۔
تبصرے بند ہیں.