5 فیصد برآمدی سیلز ٹیکس ملکی برآمدات کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، جاوید بلوانی

کراچی:پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین محمد جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے برآمدات پر سیلز ٹیکس کی شرح 2 فیصد سے بڑھاکر 5 فیصد کردی تو یہ اقدام ملکی برآمدات کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ حکومت برآمدات پر سیلز ٹیکس کی شرح میں مزید 3 فیصد اضافے پر غور کر رہی ہے جس کے برآمدات پر تباہ کن منفی اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ سیلز ٹیکس کی موجودہ 2 فیصد شرح نے پہلے ہی برآمدات پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل برآمدکنندگان پہلے ہی بجلی، گیس کے غیر معمولی طور پر زائد نرخوں، مہنگے بنیادی خام مال کے بوجھ سے پسے جارہے ہیں، پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت حریف ممالک کی نسبت زیادہ ہے، اوپر سے حکومت نے طویل عرصے سے برآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس، کسٹمز ری بیٹ اور ڈی ایل ٹی ایل ریفنڈ کلیمز کے اربوں روپے روک رکھے ہیں جس کے باعث وہ شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس درجہ حاصل ہونے کے باوجود جولائی تا مارچ 2014 – 15 کے دوران پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں 1 . 57 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس سے یہ بات صاف ظاہر ہوگئی ہے کہ اگر سیلز ٹیکس کی شرح میں کوئی بھی اضافہ کیا گیا تو برآمدات میں مزید کمی ہوگی اور اس کے نتیجے میں قیمتی زرمبادلہ کا نقصان ہوگا اور تجارتی خسارہ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ برآمدی صنعتیں بھی بیرون ملک منتقل ہوں گی جس سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ ملک میں امن وامان کی خراب صورتحال کی وجہ سے پہلے ہی بیروزگاری کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل سیکٹر تسلسل سے ٹیکس فراڈز کی روک تھام کے سلسلے میں’’ـنوپیمنٹ نو ریفنڈ ریجیم‘‘ نظام کا مطالبہ کر رہا ہے کیونکہ سیلز ٹیکس وصولی اور پھر واپسی کے کام میں ایف بی آر کی افرادی قوت بلاوجہ مصروف رہتی ہے جبکہ اس افرادی قوت کو ٹیکس آمدنی بڑھانے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات پر 5 فیصد سیلزٹیکس برآمد کنندگان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے برابر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں برآمدی سیکٹر سے سیلز ٹیکس نہیں لیا جاتا اور تمام برآمدی سیکٹرز زیروریٹڈ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے استدعا کی کہ ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر پر 5 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے کیونکہ اس اقدام سے 13 . 73 ارب ڈالر برآمدات کا حامل یہ اہم برآمدی سیکٹر بری طرح متاثر ہوگا۔ حکومت آئندہ وفاقی بجٹ میں ’’نوپیمنٹ، نو ریفنڈ ریجیم‘‘ کا اعلان کرے جس کے نتیجے میں ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ـ

تبصرے بند ہیں.