16 فیصد سیلز ٹیکس کیساتھ چھپی قیمت والا اسٹاک 2 ماہ میں ختم کرنیکی مہلت

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مینوفیکچررز و سُپلائرز اور اسٹاکسٹ کو 16 فیصد سیلز ٹیکس کے ساتھ پرنٹ شُدہ قیمت کی حامل اشیا کا اسٹاک 2ماہ میں ختم کرنیکی مہلت دیدی ہے۔ تاہم ان اشیا کی سُپلائی پر 13 جون سے 16فیصد کے بجائے17 فیصد کے حساب سے سیلز ٹیکس وصول کیا جائیگا۔ اس بارے میں ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ روز باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کیلیے یہ 2 ماہ کی مہلت دی ہے کیونکہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کی معیاری شرح ایک فیصد اضافے کے ساتھ 16 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردیا گیا ہے اور جن اشیا پر سیلز ٹیکس وصولی کیلیے پیکنگ پر درج پرچون قیمت کے حساب سے وصول کرنے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ان اشیا کی فہرست میں بھی توسیع کردی گئی ہے لہٰذا مینوفیکچررز، اسٹاکسٹ، سپلائرز و دیگر ٹیکس دہندگان کو 16 فیصد سیلز ٹیکس کے ساتھ پرنٹ شُدہ قیمت کا حامل پیکنگ میٹریل 2 ماہ تک استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ ٹیکس دہندگان کا نقصان ہو کیونکہ متعدد ٹیکس دہندگان کی طرف سے درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ انکے پاس پُرانا پیکنگ میٹریل پڑا ہے اور اگر اسے ضائع کیا جاتا ہے تو اس سے نقصان ہوگا۔ اس لیے ایف بی آر نے یہ سہولت دی ہے کہ تاہم اس کیلیے لازمی قرار دیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کو متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کو پرانے اسٹاک سے متعلق تمام تفصیلات فراہم کرنا ہوگی اور یہ بھی یقین دہانی کروانا ہوگی کہ نیا پیکنگ میٹریل نئی معیاری سیلز ٹیکس شرح کے مطابق پرنٹ کروایا جائیگا اور اس پر اشیا کی پرچون قیمت پر 17 فیصد سیلز ٹیکس کی رقم درج کرنا ہوگی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پُرانے میٹریل کی پیکنگ کے ساتھ فروخت ہونے والی اشیا پر اگرچہ سیلز ٹیکس کی رقم16فیصد کے حساب سے درج ہوگی لیکن ان اشیا پر سیلز ٹیکس وصولی 17فیصد کے حساب سے کی جائے گی کیونکہ وفاقی بجٹ میں تیرہ جون سے سیلز ٹیکس کی شرح 16 فیصد سے بڑھا کر17فیصد کردی گئی ہے۔

تبصرے بند ہیں.