بارہ بنکی میں ہندو مسلم اتحاد کی مثال صوفی حاجی وارث علی کی درگاہ پر کھیلی جانے والی ہولی میں ذات اور مذہب کی سبھی سرحدیں ٹوٹ جاتی ہیں ۔ یہاں ہندو مسلم ایک ساتھ مل کر ہولی کھیلتے ہیں اور ایک دوسرے سے گلے مل کر ہولی کی مبارکباد دیتے ہیں۔حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ پر کھیلی جانے والی ہولی کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ جو ان کا پیغام تھا کہ جو رب ہے وہی رام ہے ، کی پوری جھلک اس میں نظر آتی ہے ۔ ملک بھر سے ہندو ، مسلمان اور سیکھ یہاں آکر ایک ساتھ ہولی کھیلتے ہیں اور اتحاد کا پیغام دیتے ہیں ۔ اس ہولی میں ہندو ، ہند و نہیں ، مسلمان ، مسلمان نہیں اور سکھ ، سکھ نہیں بلکہ سبھی انسان ہوکر ہولی کھیلتے ہیں۔رنگ ، گلال اور پھولوں سے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے ذریعہ کھیلی جانے ولی ہولی کا نظارہ ہی کچھ الگ ہوتا ہے ۔ سینکڑوں سالوں سے چلی آرہی یہاں ہولی کھیلنے کی روایت آج کے سماج کیلئے ایک مثال پیش کرتی ہے ۔ حاجی وارث علی شاہ کی درگاہ کی تعمیر ان کے ایک ہندو دوست راجہ پنچم سنگھ نے کرائی تھی اور اس کی تعمیر کے زمانہ سے ہی یہ مقام ہندو اور مسلم اتحاد کا پیغام دیتا آرہا ہے۔
تبصرے بند ہیں.