ہار کا معاملہ، ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دیں

ترکی کی خاتون اول کی جانب سے دو ہزار دس میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے دیئے جانے والے قیمتی ہار کی فروخت کے حوالے سے دنیا نیوز نے دستاویز اور تصاویر حاصل کر لی ہیں۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیے نادرا کے اس وقت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو طلب کر لیا۔

اسلام آباد: () ترک خاتون اول نے دو ہزار دس میں سیلاب زدگان کی امداد کے لیے اپنا قیمتی ہار عطیہ کیا ۔ ہار کو اس وقت کے چیئرمین نادرا علی ارشد حکیم کے حکم پر نادرا نے سولہ لاکھ روپے میں خرید لیا جس سے حاصل ہونے والی رقم ضلع دادو میں سیلاب سے متاثرہ 8 جوڑوں میں تقسیم کی گئی۔ یہ امدادی چیک سندھ کے وزیر پیر مظہرالحق کی موجودگی میں سابق چیئرمین نادرا علی ارشد حکیم نے تقسیم کیے تھے ۔ قیمتی ہار کی فروخت کے حوالے سے دنیا نیوز نے دستاویزات اور تصاویر حاصل کر لی ہیں ۔ چودھری نثار نے نادرا کی ملکیت اس ہار کے گم ہونے کے حوالے سے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ ایف آئی اے نے نادرا کے اس وقت کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو طلب کر لیا ہے ۔ ایف آئی اے سابق چیئرمین نادرا کو بھی طلب کر کے تحقیقات کرے گا ۔ پہلے مرحلے میں انکوائری کی جائے گی کہ نادرا براہ راست ہار خرید سکتا تھا یا نہیں ؟ ۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ غیرملکی سربراہان مملکت کی جانب سے وزرائے اعظم کو تحفہ دیا جانا ایک عام سی بات ہے اور ہار ان کے پاس ہے جبکہ سرکاری قواعد و ضوابط کے مطابق غیر ملکی تحائف وزیراعظم کے عہدے کے لیے ہوتے ہیں کسی شخصیت کی ملکیت نہیں ۔ اس لیے ایف آئی اے ٹیم اس پہلو کا بھی جائزہ لے گی کہ ترک خاتون اول کی جانب سے دیا گیا ہار یوسف رضا گیلانی نے اپنے پاس کیوں رکھا؟۔ –

تبصرے بند ہیں.