گیس کی پیداوار بڑھی، لوڈشیڈنگ بلا جواز ہے، سی این جی اسٹیشن اونرز ایسوسی ایشن

کراچی: ملک میں گزشتہ ڈھائی سال کے دوران قدرتی گیس کی پیداوار67 کروڑ کیوبک فٹ بڑھنے کے باوجود سی این جی انڈسٹری کو گیس لوڈمنیجمنٹ پروگرام کے تحت یومیہ اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ آل پاکستان سی این جی اسٹیشن اونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک خدابخش نے ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سال2011 میں قدرتی گیس کی پیداوار3 ارب75 کروڑکیوبک فٹ تھی جومتعدد ڈسکوریز کے باعث اب بڑھ کر4 ارب42 کروڑ کیوبک فٹ تک پہنچ گئی ہے لیکن اسکے باوجود گیس سپلائی کمپنیاں گیس کی لوڈشیڈنگ کرنے پر بضد ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ایس جی سی کی یومیہ کھپت 1868 ایم ایم سی ایف جبکہ ایس این جی سی2960 ایم ایم سی ایف گیس استعمال کرتی ہے، مذکورہ دونوں کمپنیوں کی جانب سے سپلائی کی جانے والی گیس میں سے مقامی سی این جی سیکٹر کی کھپت صرف 7 فیصد ہے جو فی الوقت لوڈمنیجمنٹ پروگرام کی وجہ سے مزید گھٹ کر 5.5 فیصد تک آگئی ہے، وافر مقدار میں قدرتی گیس کی دستیابی کے باوجود گیس لوڈشیڈنگ جاری رکھنا ناقابل فہم ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اور متعلقہ ذمے دار ادارے اس بات کی تحقیقات کریں کہ ملک میں پیدا ہونے والی قدرتی گیس کی ایک وسیع مقدار کہاں استعمال ہورہی ہے۔ ملک خدا بخش کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک میں گیس کی کوئی قلت نہیں ہے، سابق حکومت نے ایک سوچی سمجھی اسکیم کے تحت سی این جی سیکٹر کو نقصان پہنچایا اور ایل پی جی سیکٹر کوفروغ دینے کی کوشیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ غیرمعیاری سلنڈر کے حوالے سے ملک بھر کے تمام سی این جی اسٹیشنز اوگرا کے قوانین پر عملدرآمد کررہے ہیں اوراب تک 6 سی این جی اسٹیشنزکو اوگرا کی جانب سے وارننگ لیٹر جاری کیے گئے ہیں جبکہ غیر معیاری سلنڈر کے حوالے سے ایسوی ایشن بھی اوگرا کے ساتھ ہے اور اگر کسی سی این جی اسٹیشن پر غیر معیاری سلنڈر پر گیس کی فراہمی کی جاری ہے تو اس کے خلاف اوگرا کے ساتھ سی این جی ایسوی ایشن بھی کارروائی کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.