گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال دسویں روز میں داخل،تاجروں کو اربوں کا نقصان

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال دسویں روز میں داخل ہو گئی،اندرون ملک ہر قسم کی سپلائی مکمل بند ہونے سے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ، بندرگاہ پر کنٹینرز کا ڈھیر لگ گیا۔ گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کو دس دن ہو گئے،ہڑتال کے باعث سرکاری خزانے اور تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔درآمدات اور برآمدات بند ہونے سے ملکی بندرگاہوں پر سرگرمیاں معطل ہونے سے چالیس ہزار کنٹینرز کا ڈھیر لگ گیا ہے۔اندرون ملک خام مال کی ترسیل بند ہونے صنعتی پیداوار بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔پورٹ سرگرمیاں متاثر ہونے سے تاجروں کو کئی ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ٹرانسپورٹرز نے اپنے مطالبات 16 سے کم کر کے 5 کر دئیے ہیں۔ابتدائی مذاکرات کے بعد نویں اور دسویں محرم کی تعطیلات کے باعث یہ عمل رک گیا۔عاشورہ کے بعد حکومتی وفد اور ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں کے درمیان دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔کے پی ٹی نے فشریز میں ٹرک اسٹینڈ کیلئے جگہ فراہم کرنے کے اقدامت کئے ہیں ۔ٹرانسپورٹرز کے مطالبات میں کے پی ٹی ٹرک اسٹینڈ تنازعہ، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے موقع پر جلائی گئی گاڑیوں کے معاوضے کی ادائیگی، نادرن بائی پاس پرٹرک اسٹینڈ کے لئے پانچ سو ایکڑ اراضی کی الاٹمنٹ ،نیشنل ہائی وے پر کانٹے میں لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے مسئلہ کا حل اور مائی کلاچی روڈ کی بندش کا خاتمہ شامل ہیں۔

تبصرے بند ہیں.