کینیا : یونیورسٹی پر حملے میں 147 طلبا ہلاک ،سیکڑوں زخمی ہوگئ

حکومت نے یونیورسٹی پر حملے کے ذمہ دار کی گرفتاری پر بیس ملین شِلنگز کا انعام کا اعلان کر دیا

نیروبی (آن لائن)افریقی ملک کینیا کی ایک یونیورسٹی پر صوملی الشباب باغیوں کے ایک دہشت گردانہ حملے میں 147 طلباء ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ۔ کینیا کے وزیر داخلہ جوزف اینکائسیری نے صحافیوں کو بتایا کہ جمعرات کی شام تک کم از کم چار حملہ آور مارے جا چکے تھے لیکن تب تک عسکریت پسندوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے طلبا کی تعداد بھی کم از کم 70 ہو چکی تھی۔ اس حملے میں زخمی ہونے والے طلبا کی تعداد کم از کم بھی 79 بتائی گئی ہے۔ حکام کو یقین ہے کہ وہ اس حملے اور یونیورسٹی کیمپس میں الشباب کے عسکریت پسندوں کی موجودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرے کے 90 فیصد حصے پر قابو پا چکے ہیں۔ تاہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ مزید کوئی حملہ آور یونیورسٹی کی کسی عمارت میں چھپا ہوا نہ ہو، سکیورٹی دستے پورے کیمپس کی تلاشی لے رہے ہیں۔ دریں اثناءکینیا کی حکومت نے ’انتہائی مطلوب‘ عسکریت پسند محمد محمود کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لیے 20 ملین شِلنگز کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم دو لاکھ 15 ہزار امریکی ڈالرز کے برابر بنتی ہے۔ کینیا کی گارسیا یونیورسٹی پر جمعرات کے روز کیے گئے حملے کا ذمہ دار اسی عسکریت پسند کو قرار دیا جا رہا ہے۔ کینیا کی وزارت داخلہ کے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی شخص کو یہ ملزم نظر آئے تو وہ اس کے بارے میں دیے گئے ٹیلی فون نمبروں پر فوری اطلاع کرے۔ –

تبصرے بند ہیں.