کمزور اٹیک کے خلاف فارم کی بحالی پر حفیظ مطمئن

کپتان مصباح الحق نے کہا کہ تیسرے میچ میں بھی بیٹنگ میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا، عمر امین نے حقیقی معنوں میں گیم تبدیل کیا، ٹیم میں اکثر کھلاڑی اب سینئر ہوچکے، سب اپنا کردار جانتے ہیں۔دوسری جانب حفیظ نے کمزور اٹیک کے خلاف فارم کی بحالی پر اطمینان ظاہرکردیا۔ تفصیلات کے مطابق زمبابوے کے خلاف تین ون ڈے میچز کی سیریز میں2-1 سے کامیابی کے بعد میڈیا سے بات چیت میں فاتح قائد و مین آف دی میچ مصباح الحق نے کہا کہ ہمیں بیٹنگ میں کافی مشکل کا سامنا کرنا پڑا، گیند بیٹ پر آ ہی نہیں رہی تھی، عمر امین نے اچھی اننگز کھیلی، اوپنرز نے بہتر پلیٹ فارم مہیا کیا لیکن گیم حقیقی معنوں میں عمر امین نے بدلا، سرفراز نے بھی بہتر بیٹنگ سے ٹوٹل کو بہتر بنایا، بائونس اور پیس غیرہموار تھا اس لیے میں نے پورے 50 اوورز کھیلنے کی کوشش کی، ہمارے خیال میں اس وکٹ پر 250-260 رنز دفاع کیلیے کافی تھے، ہماری نظر ریکارڈز پر نہیں بلکہ ہم میچ جیتنا چاہتے تھے، اب ہم ایک بہتر سائیڈ میں تبدیل ہوگئے، زیادہ تر کھلاڑی اب سینئر ہوچکے اور اپنا کردار بخوبی جانتے ہیں،اس لیے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہےتین میچز میں 232 رنز بنانے والے مین آف دی سیریز محمد حفیظ نے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصے میں زیادہ رنز نہیں بنا پایا تھا اس لیے تعاون پر ساتھی کھلاڑیوں اور کوچز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، وہ تیسرے میچ میں ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہوگئے تھے، اس بارے میں انھوں نے کہا کہ میری ٹانگ ابھی مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہوئی مگر میں نے اپنی پوری کوشش کی، پہلے میچ کے بعد ہمیں سخت محنت اور اگلے دو میچز جیتنے کی ضرورت تھی۔ میزبان کپتان برینڈن ٹیلر نے کہا کہ ہم پاکستان کو 260 رنز پر محدود کرنے پر کافی مطمئن تھے مگر بیٹسمین اس بار توقع کے مطابق نہیں کھیل پائے، جلد بازی کی وجہ سے ہم نے اہم مواقعوں پر وکٹیں گنوائیں۔

تبصرے بند ہیں.