چیمپئنز کا چیمپئن کون؟ انگلینڈ اور بھارت آج زور بازو آزمائینگے

برمنگھم: چیمپئنز کے چیمپئن کا تاج سر پر سجانے کیلیے انگلینڈ اور بھارت اتوار کو زور بازو آزمائیں گے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کے آخری معرکے کا میدان سج گیا،نئی تاریخ رقم کرنے کی خاطر میزبان سائیڈ ایڑی چوٹی کا زور لگائیگی، ورلڈ چیمپئن بھارتی ٹیم 8 ملکی ٹورنامنٹ کا آخری تاج سر پر سجانے کیلیے جان لڑانے کی خواہاں ہے، بادلوں کی گرج چمک رنگ میں بھنگ ڈالنے کے اشارے دے رہی ہے، پچ میں نمی پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کیلیے شکست کا پروانہ ثابت ہوسکتی ہے، ٹاس کا اس بار بھی اہم کردار ہوگا۔ انگلش پلیئنگ الیون میں اسٹیون فن اور ٹم بریسنن کے درمیان جگہ کیلیے مقابلہ ہے، سیمی فائنل میں میچ وننگ پرفارمنس کا صلہ جیمز ٹریڈ ویل کو گریم سوان پر ترجیح کی صورت میں مل سکتا ہے،کپتان الیسٹرکک نے کہا کہ فیورٹ بھارت ہوگا مگر ٹرافی ہم جیتیں گے، پوری ٹیم ایک روزہ کرکٹ میں بدنصیبی کے خاتمے کیلیے بے چین ہے۔ دوسری جانب بھارت فاتح الیون کو ہی برقرار رکھے گا، زیادہ تر انحصار اس بار بھی ٹاپ آرڈر پر ہوگا، ایونٹ میں ابھی تک مڈل آرڈر کی آزمائش نہ ہونا منفی پوائنٹ ثابت ہوسکتا ہے، کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے کہا کہ میزبان بولنگ اٹیک بہترین مگر ہمارا ٹاپ آرڈر بھی اس کا سامنا کرنے کیلیے پوری طرح تیار ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں خود کو سب سے بہتر ثابت کرنے والی دو ٹیمیں اب ٹرافی پر قبضے کیلیے آخری جنگ لڑنے کو تیار ہیں،ایک جانب بھارتی ٹیم ہے جس کا ایونٹ میں ابھی تک کوئی بال بھی بیکا نہیں کرسکا، اس نے تمام ہی مقابلوں میں یکطرفہ کامیابی حاصل کی،آخری تین مقابلوں میں اسے8، 8 وکٹ سے فتح حاصل ہوئی۔دوسری جانب انگلینڈ فائنل تک رسائی کے راستے میں صرف ایک بار ناکامی سے دوچار ہوا جب گروپ مرحلے پر سری لنکا غالب آیا تھا،انگلش ٹیم اب تک ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کا کوئی بھی بڑا ایونٹ نہیں جیت سکی، بھارت اس وقت بھی عالمی چیمپئن اور چیمپئنز ٹرافی کے آخری ایڈیشن میں فتح کی صورت میں ون ڈے کرکٹ کا دوسرا بڑا تاج بھی اپنے سر کی زینت بنانے کیلیے بے چین ہے، اسے جاری ٹورنامنٹ میں تمام تر کامیابیاں ٹاپ آرڈر نے ہی دلائیں، ان میں شیکھر دھون نے کلیدی کردار ادا کیا، انھوں نے چاروں میچز میں 114، 102 ناٹ آؤٹ، 48 اور 68 رنز اسکور کیے ہیں، ابتدائی 10 اوورز کے لازمی پاور پلے میں تاحال بھارت کی ایک بھی وکٹ نہیں گری، سب سے مختصر اوپننگ اسٹینڈ پاکستان کے خلاف ایجبسٹن پر58 رنز کا رہا، حقیقی معنوں میں ابھی تک بھارتی مڈل آرڈر کی آزمائش ہوئی ہی نہیں ہے۔ ایونٹ میں دنیش کارتھک نے 84، کپتان دھونی نے 26 اور سریش رائنا نے صرف 10 بالز کا سامنا کیا، ایسے میں ٹاپ آرڈر کے ڈگمگانے کی صورت میں سارا بوجھ مڈل آرڈر پر آ سکتا ہے جو اس کیلیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہوگا۔ کپتان مہندرا سنگھ دھونی کا آخری میچ میں بھی اپنے ٹاپ آرڈر پر ہی انحصار ہے، انھوں نے کہا کہ انگلینڈ ایک بہت اچھی ٹیم اور خاص طور پر اس کا بولنگ اٹیک زبردست ہے لیکن ہمارے لیے سب سے مثبت بات ٹاپ آرڈر بیٹنگ ہو گی جس نے اب تک ٹورنامنٹ میں دنیا کے بہترین بولرز کا ڈٹ کر سامنا کیا، اب وہ انگلش بولرز سے نمٹنے کیلیے بھی تیار ہیں۔ ادھر انگلش الیون میں بعض تبدیلیوں کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا، ایجبسٹن میں ریورس سوئنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹم بریسنن کو فن کی جگہ کھلانے کا امکان ہے۔ کپتان الیسٹر کک نے کہا کہ فائنل میں بھی بھارتی ٹیم فیورٹ ہوگی جو ابھی تک ناقابل شکست ثابت ہوئی مگر ہمارے کھلاڑی فتح کیلیے بے چین ہیں، ماضی میں ون ڈے کرکٹ میں اپنی بدنصیبی سے اچھی طرح آگاہ اور اس منفی روایت کا خاتمہ کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔

تبصرے بند ہیں.