پاکستان کا مالی نظام مضبوط و مستحکم ہے، اسٹیٹ بینک

کراچی:  بینک دولت پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے مالی استحکام کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ 2015کے آخر تک پاکستان کا مالی نظام مضبوط اور مستحکم سطح پر ہے۔

گزشتہ روز جاری کردہ مالی استحکام جائزے رپورٹ کے مطابق 2015کے دوران مجموعی مالی شعبے کی اثاثہ جاتی بنیاد میں 15.1 فیصد کی معتدل رفتار سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کے نتیجے میں مالی گہرائی بڑھی ہے کیونکہ 2015 میں مالی اثاثوں اور جی ڈی پی کا تناسب بڑھ کر 68.4 فیصد تک پہنچ گیا جو 2014 میں 59.4 فیصد اور 2013 میں 56.4 فیصد تھا۔جائزے کے مطابق عالمی محاذ پر درپیش مشکلات کے باوجود پاکستان کے مالی شعبے نے ترقی کی ہے، دراصل ملکی اقتصادی صورتحال عالمی معیشت کے اثرات کو متوازن بنانے میں معاون ثابت ہوئی کیونکہ معیشت میں بہتری کے آثار نمایاں ہوئے ہیں جیسے مہنگائی کی سطح پست ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، بڑے پیمانے کی اشیا سازی میں کچھ تیزی آئی ہے جبکہ اس کے ساتھ ہی نجی شعبے کو قرضہ اور مالیاتی استحکام کا عمل بھی جاری ہے۔ جائزے کے مطابق بینکاری شعبے کی کارکردگی جس کا مالی شعبے میں بڑا حصہ ہے۔

تبصرے بند ہیں.