پاکستان میں جرم کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا کیس

پاکستان میں میں اغوا برائے تاوان اور منی لانڈرنگ کے لئے ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ اور ہنڈی حوالے کا کاروبار بھی اب بٹ کوائن سمیت دیگر ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے ہو رہا ہے، ایک بٹ کوائن کی مالیت 40 سے 45 لاکھ روپے کے قریب ہے جس میں امریکی ڈالر کی قدر کے حساب سے کمی بیشی ہوتی رہتی ہے، ڈیجیٹل کرنسیوں کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف قوانین نہیں ہیں اس لیے اب لوگ اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور میں اغوا برائے تاوان کی ادائیگی کے لیے بھی بٹ کوائن کا استعمال کیا گیا جو پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے۔ جوہر ٹاؤن کے رہائشی شاہد نصیر کو جب اغوا کیا گیا تو اغوا کاروں نے شاہد نصیر کے اہل خانہ سے 2 کروڑ روپے تاوان کی رقم طلب کی، جس میں سے 25 لاکھ روپے نقد اور  باقی بٹ کوائن کے ذریعے ادا کی گئی۔

تبصرے بند ہیں.