پاکستان اور ملائیشیا کے تاجر کاروبار کی نئی راہیں تلاش کریں،شاہلان اسماعیل

کراچی : ملائیشین وزیراعظم کے ڈائریکٹر برائے اسٹریٹجک پلاننگ داتوشاہلان اسماعیل(Datuk Shahlan Ismail)نے پاکستان اور ملائیشیا کے عوام کے درمیان مضبوط تعلقات اور تاجربرادری کے درمیان کاروباری رابطوں کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں انھوںنے اپنے خطاب میں نشاندہی کی آنے والے سالوں میں پانی ایک بڑا مسئلہ بن جائے گا لہٰذا اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک دوسرے کے تعاون سے پانی کے ٹریٹمنٹ اور مؤثر انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ ملائیشیا کی معیشت توقع کے برعکس4.8فیصدکی بجائے5.6فیصد کی ترقی کے ساتھ مستحکم ہوئی ہے اور ہماری ہر ممکن کوشش ہو گی کہ ملائیشیا کی ترقی کی شرح میں کم از کم 5فیصد اضافہ ممکن بنایا جاسکے تاکہ 2020تک ملائیشیا ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے ۔ شاہلان اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے تاجروںکومختلف شعبوں میں جوائنٹ وینچزر اور کاروبار کی نئی راہیں تلاش کرنی چاہیے جن میں زراعت، خوراک،واٹرمینجمنٹ اور افلیوئنٹ واٹرٹریٹمنٹ کے شعبے قابل ذکر ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کو ملائیشیا کے سرمایہ کاری و تجارتی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پراجلاس سے خطاب میں کیا۔وفد میںداتک غزالی سائبو، مس مارظیانہ محمد مختار، فہد اقبال مانڈویا اورایاووشامل تھے۔اس موقع پر کے سی سی آئی انجم نثار،سینئر نائب صدر کے سی سی آئی محمد ابراہیم کوسمبی اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔قبل ازیں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر افتخار احمدوہرہ نے ملائیشیا کے سرمایہ کاری و تجارتی وفد کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات خاص اہمیت کے حامل ہیںکے سی سی آئی کے صدر نے دونوں ملکوںکے درمیان تجارتی تعلقات کواجاگر کرتے ہوئے کہاکہ مالی سال2013-14کے دوران پاکستان سے ملائیشیا کے لیے برآمدات200.45ملین ڈالررہیں جبکہ ملائیشیا سے درآمدات1277.61ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں ۔صدر کے سی سی آئی نے کہاکہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان موجودہ تجارتی توازن ملائیشیا کے حق میں ہے تاہم پاکستانی برآمدکنندگان کے لیے ملائیشیا میں اپنی مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ملائیشیا پاکستانی پھلوں اور سبزیوں کے لیے ایک پرکشش مارکیٹ ہے جن میں آم، آلو اورپیاز قابل ذکر ہیں جبکہ پاکستان انسانی وسائل سے مالا مال ہے لہٰذا ملائیشیا میں ہنر مند پاکستانی ،تیکنیکی اورتعلیم یافتہ افراد کی خدمات پیش کی جاسکتی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.