پاس کی پیداوار15روز میں صرف 18لاکھ گانٹھ بڑھ سکی

راچی:  جننگ فیکٹریوں میں 15 روز کے دوران مزید 18 لاکھ 1 ہزار 724 گانٹھ روئی کے برابر کپاس پہنچی جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 30 لاکھ 38 ہزار 35بیلز کی آمد کے مقابلے میں12لاکھ 36ہزار 311 گانٹھ یا 40.69 فیصد کم ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 31اکتوبر تک جننگ فیکٹریوں میں64 لاکھ 65 ہزار 600 گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی جوگزشتہ سال کی اسی مدت میں 83 لاکھ 82 ہزار419بیلز کے مقابلے میں 22.87 فیصد یا 19لاکھ 16 ہزار819 گانٹھ کم ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق 31 اکتوبر تک پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں 34 لاکھ 45 ہزار 171گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی جوگزشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت 34.21 فیصد کم ہیں جبکہ سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں4 فیصد کی کمی سے 30 لاکھ 20 ہزار 429 گانٹھوں کے مساوی پھٹی کی ترسیل ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق زیرتبصرہ مدت تک مقامی ٹیکسٹائل ملوں کی جانب سے 30.42 فیصد کمی سے 42 لاکھ 16 ہزار 665 گانٹھوں کی خریداری کی گئی جبکہ 3 لاکھ 33 ہزار 555 روئی کی گانٹھیں مختلف ممالک کو برآمد کی گئیں جو گزشتہ سال سے39.42 فیصد زیادہ ہے جب 2 لاکھ 39ہزار234گانٹھ روئی برآمد کی گئی تھی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں 31اکتوبر تک 19 لاکھ 15 ہزار 380 روئی کی گانٹھیں فروخت کے لیے دستیاب ہیں جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 20لاکھ 83ہزار34بیلز فروخت کے لیے موجود تھیں۔

تبصرے بند ہیں.