ٹی 20 میں فتح، پاکستانی ٹیم کی کھوئی ہوئی مسکراہٹ واپس آگئی

دوسرے ٹوئنٹی 20 میں کامیابی سے پاکستانی ٹیم کی کھوئی ہوئی مسکراہٹ واپس آ گئی، کپتان محمد حفیظ کا کہنا ہے کہ ہم محنت بہت کرتے ہیں بعض اوقات قسمت ہی دغا دے جاتی ہے۔ اپنی اننگز سے زیادہ عمر اکمل کی بیٹنگ میرے لیے خاص تھی، لوگوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ شاہد آفریدی بولنگ آل رائونڈر ہیں، ان خیالات کا اظہارانھوںنے پروٹیز کے خلاف ٹوئنٹی 20 سیریز برابر کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ تفصیلات کے مطابق ناکامیوں کی دلدل سے نکلنے کے بعد پاکستانی پلیئرز کی مسکراہٹ واپس آ گئی، حفیظ کا کہنا ہے کہ ہمیں اس فتح کی اشد ضرورت تھی، مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے دبائو بڑھ رہا تھا مگر اب کھلاڑی دبائو سے آزاد ہوچکے ہیں۔ انھوں نے جیتی ہوئی بازیاں ہارنے کی وجہ قسمت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم محنت بہت کرتے ہیں مگر بعض اوقات صورتحال ہمارے لیے موافق ثابت نہیں ہوتی، یو اے ای میں بھی ہمیں آخری میچ جیتنا چاہیے تھا مگر بدقسمتی سے آخر میں چند غلط شاٹس لے ڈوبے، اسی طرح وانڈررز میں بھی بارش کی وجہ سے ہمارا کام خراب ہوا۔محمد حفیظ نے جمعے کی شب کھیلے گئے میچ میں 41 بالز پر 63 رنز بنانے کے ساتھ عمر اکمل کے ساتھ تیسری وکٹ کیلیے 55 گیندوں پر 102 رنز کی شراکت کی، عمر نے 37 بالز پر 64 رنز بنائے تھے۔ کپتان نے کہا کہ عمرکی اننگز میرے لیے خاص تھی، میں ویسے تو اچھا ہی کھیل رہا تھا مگر نوجوان بیٹسمین نے مجھے جوائن کرکے میچ کو میزبان سائیڈ سے چھین لیا۔ حفیظ نے کہا کہ سہیل تنویر اور جنید خان نئی گیند کے ساتھ اچھا پرفارم نہیں کرپائے مگر اس کا کریڈٹ ڈی کک اور ہاشم آملا کی بیٹنگ کو بھی دینا چاہیے، ٹوئنٹی 20 میں بعض اوقات ایسا ہوتا ہے، مجھے دونوں پیسرزکی صلاحیتوں پر پورااعتماد ہے۔ شاہد آفریدی کے بارے میں انھوں نے کہا کہ وہ ایک بولنگ آل رائونڈ اور اپنے کھیل پر سخت محنت کرتے ہیں۔یاد رہے کہ میچ میں آفریدی بیٹنگ کے دوران خاصی جدوجہد کرتے دکھائی دیے، البتہ انھوں نے بولنگ میں اس کا ازالہ کرتے ہوئے 3 کھلاڑیوں کو میدان بدر کیا۔

تبصرے بند ہیں.