ورلڈ کپ جیتنا ہے تو عرفان کو فٹ رکھو، وقار کا پاکستان کو مشورہ

سابق کپتان وقار یونس نے کہا ہے کہ اگر پاکستان ورلڈ کپ 2015جیتنا چاہتا ہے تو پیسر محمد عرفان کی فٹنس کا خاص خیال رکھے، وہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی پچز پر خاصا کامیاب ثابت ہو سکتا ہے۔ وقار یونس گزشتہ دنوں نیوزی لینڈ میں میگا ایونٹ کی ڈراز تقریب میں بطور خاص مہمان شریک ہوئے،انھوں نے ایک انٹرویو میں کیریئر اور موجودہ معاملات پر اظہار خیال کیا، اس سوال پر کہ کیا گرین شرٹس 1992 کی تاریخ 2015 میں دہرا سکتے ہیں۔ وقار یونس نے کہا کہ اگرمحمد عرفان فٹ رہا تو ایسا ممکن ہوگا، وہ خاصا طویل القامت ہے لہذا اسے فٹ رکھنا آسان کام نہیں، پاکستان کو اس کا خاص خیال رکھنا ہوگا، وہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی باؤنسی پچزپر بہت زیادہ کارآمد ثابت ہو سکتا ہے، اسی طرح جیمز اینڈرسن انگلینڈ اور ڈیل اسٹین جنوبی افریقہ کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرینگے، ورلڈکپ ایک بہترین ٹورنامنٹ ثابت ہو گا۔کرکٹ سے بدستور جڑے رہنے کے سوال پر سابق پیسر نے کہا کہ میں اب سڈنی میں رہائش پذیر اور میرے پاس بے تحاشا براڈکاسٹنگ ذمہ داریاں ہیں، میں دبئی کے ٹیلی ویژن چینل کیلیے کام کرتا اور اکثر خاصا مصروف رہتا ہوں، یاد رہے کہ وقار یونس نے پاکستان ٹیم کی کوچنگ چھوڑ دی تھی جبکہ آسٹریلیا نے ان کی درخواست کو شرف قبولیت نہیں بخشی۔ وسیم اکرم کے ساتھ رقابت پر انھوں نے کہا کہ جب آپ کئی سال تک ساتھ رہیں تو چند مسائل تو ہو ہی جاتے ہیں، ہمارے ساتھ بھی ایسا ہوا مگر معاملات حل ہو گئے، اب ہماری ایک دوسرے سے زیادہ ملاقاتیں نہیں ہوتیں، میں آسٹریلیا اور وہ پاکستان میں مقیم اور ہم دونوں الگ چینلز کیلیے کام کرتے ہیں، البتہ جب کبھی مل بیٹھنے کا موقع ملے ماضی کی یادیں ضرور تازہ کی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میرے کیریئر میں ٹنڈولکر، لارا، اسٹیووا، میتھیو ہیڈن اور گلکرسٹ سمیت کئی اچھے بیٹسمین موجود تھے، ان میں سے اگر کسی ایک کے انتخاب کا کہا جائے تو وہ لارا ہوں گے، میں نے انھیں کئی بار آؤٹ کیا لیکن وہ بھی مجھے پریشان کرنے میں کامیاب رہے

تبصرے بند ہیں.