ورلڈ سوئمنگ چیمپئن شپ امریکی برتری کے ساتھ ختم

15 ویں ورلڈ سوئمنگ چیمپئن شپ امریکی برتری کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی، فاتح ٹیم 34 مجموعی تمغوں کے ساتھ سرفہرست رہی۔ اس میں 15 سونے، 10 چاندی اور 9 کانسی کے تمغے شامل رہے، چین(26) نے دوسری اور روس (19) نے تیسری پوزیشن پائی،آسٹریلیا نے تین گولڈ اور 11 سلور میڈلز سمیت مجموعی طور پر 14 تمغے جیت کر چھٹی پوزیشن اپنے نام کی، آسٹریلین اولمپک کمیٹی نے اپنے تیراکوں کی پرفارمنس پر خوشی کا اظہار کیا ہے، صدر جون کوئٹس کا کہنا ہے کہ اولمپکس 2016 سے قبل ہمارے تیراکوں کا بارسلونا ایونٹ میں 14 میڈلز جیتنا اچھی علامت ہے، انھوں نے اپنے سوئمرز کو عمدہ کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بارسلونا ایونٹ ہمارے لیے نہایت حوصلہ افزا رہا جس پر تمام ممبران قابل تعریف ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ امر بھی نہایت اطمینان بخش ہے کہ لندن اولمپکس کے مقابلے میں ہمارے تیراکوں نے بارسلونا میں زیادہ بہتر کارکردگی پیش کرتے ہوئے تمغوں کی تعداد بڑھائی، واضح رہے کہ لندن گیمز میں آسٹریلیا نے مجموعی طور پر 10 میڈلز جیتے تھے، مینز 100 میٹر بریسٹ اسٹروک میں آسٹریلیا کے کرسٹیان اسپرنگر نے طلائی تمغہ اپنے نام کیا،اسپرنٹ ڈبل میں جیمز میگنوسین اور کیٹ کیمبل نے 100 میٹر فری اسٹائل فائنل اپنے نام کیا، اس سے قبل آسٹریلیا نے آخری مرتبہ مینز اور ویمنز فری اسٹائل کرائون 1960 کے روم اولمپکس میں جیتے تھے۔ لندن اولمپکس میں آسٹریلیا کو سوئمنگ میں واحد طلائی تمغہ ویمنز ریلے میں ملا تھا، مقابلوں میں پہلی بار کینگروز انفرادی گولڈ میڈل جیتنے میں ناکام رہے تھے، یہ 2 دہائیوں میں میڈلز کے حوالے سے آسٹریلیا کی بدترین کارکردگی رہی تھی، بارسلونا میں اس مرتبہ آسٹریلیا کی خاتون تیراک الیسا کوٹس نے 5 سلور میڈلز جیت کر غیرمعمولی پرفارم کیا، جون کوئٹس نے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وہ ریو اولمپکس میں بھی ملک کے لیے مزید کامیابیاں سمیٹیں گی۔

تبصرے بند ہیں.