نماز کی اجازت نہ دینے پر ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ مالکان کو ہرجانہ دینا پڑ گیا

مسلمان فیملی نے نیویارک کی ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ کے سیکورٹی گارڈز کی جانب سے عمارت میں نماز کی ادائیگی سے روکنے پر ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔

نیویارک: (ویب ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہری فہد اور آمنہ ترمزی نے اپنے قانونی دعوے میں کہا تھا کہ وہ اور ان کے دو بچوں نے رات کے 11 بجے ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ کے 86 ویں فلور پر ایک پُرسکون جگہ پر نماز کی ادائیگی شروع کی تھی کہ سیکورٹی گارڈز نے اس میں برے طریقے سے مداخلت کی۔ مسلمان جوڑے نے پچھلے سال مین ہٹن کی وفاقی عدالت میں اپنے نقصانات کیلئے 5 ملین ڈالرز کا دعویٰ کیا تھا۔ فہد نے بتایا کہ اگرچہ آمنہ نے بغیر کسی ہچکچاہت کے تفصیلی نماز ادا کی اور ایک گارڈ نے میرے ساتھ جھگڑا کیا اور مجھے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ میں اس جگہ نماز ادا نہیں کر سکتا۔ دعوے میں کہا گیا ہے کہ ایک دوسرا گارڈ وہاں پہنچا اور ہمیں بتایا کہ وہ یہاں سے دفع ہو جائیں اور زبردستی ہمیں وہاں سے نکال کر نیچے لابی سے عمارت سے باہر دھکیل دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ کے مالکان مسلمان فیملی کو 5 ملین ڈالر ہرجانہ کی ادائیگی پر متفق ہو گئے ہیں۔ –

تبصرے بند ہیں.