نریندر مودی کے خلاف برطانوی پارلیمنٹ کی دیورایں بھی سراپا احتجاج بن گئیں

لندن: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بہار میں شکست کیا ہوئی کہ ہر آنے والا دن ان کے لیے نئی مشکلات لا رہا ہے اور ان کے خلاف لوگوں میں نفرت بڑھتی جارہی ہے جب کہ اب برطانوی پارلیمنٹ کی دیواروں پر بھی وہاں موجود ہندوؤں نےنعرے لکھ دیئے ہیں کہ مودی کو برطانیہ میں خوش آمدید نہیں کیا جائے گیا اور ساتھ ہی نازیوں سے ملاتے ہوئے ان کا خاکہ بنا کر انہیں ہٹلر بھی قرار دے دیا گیا ہے۔

برطانیہ میں رہنے والے ہندوؤں نے برطانوی پارلیمنٹ کی دیوار پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر بنا کر اس کے ہاتھ میں تلوار تھما دی اور اس کے سامنے نازیوں کا نشان بنا کر اسے ہٹلر سے تشبیہ دے دی جب کہ اس پر واضح اور بڑے بڑے حروف سے لکھ دیا کہ مودی کو خوش آمدید نہیں کیا جائے گا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کو 12 نومبر کو برطانیہ کا دورہ کرنا ہے جہاں وہ برطانوی ملکہ الزبتھ سے برمنگھم پیلس میں ملاقات کریں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مودی کے اس دورے پر ان کی انتہا پسندی کے رویئے کو برطانیہ میں ہندو برادری انتہائی ناپسندیدگی سے دیکھ رہی ہے اور اسی لیے ان کی آمد پر دورے سے قبل ہی احتجاج شروع کردیا ہے۔ احتجاج کرنے والی تنظیم ساؤتھ ایشیا سالیڈیرٹی گروپ کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ پر احتجاجی جملے لکھنے کا مقصدر لوگوں کو اس احتجاج میں شرکت کرنے کے لیے تیار کرنا ہے جب کہ پارلیمنٹ کے باہر نازیوں کے نشان اور تلوار کے ساتھ یہ تصویر اب تک کا سب سے بڑا احتجاجی پیغام ہے۔ گروپ کا کہنا تھا کہ بہار میں مودی کو شکست اور بھارت سے باہر بھارتیوں نے مودی کے طرز سیاست کو مسترد کردیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.