نائن الیون کے 13 برس، جھوٹی کہانی تھی ، دنیا بھول گئی

سابق امریکی صدر بش کو خاص مقاصد پورے کرنے کے لئے اقتدار میں لایا گیا ، انہوں نے آٹھ برس جھوٹ بول بول کر حکومت کی ، نائن الیون کا واقعہ من گھڑت منصوبہ جس کے بغیر دنیا پر تسلط ممکن نہ تھا۔

واشنگٹن ( نیٹ نیوز) نائن الیون کی جھوٹی کہانی کا چرچا جس قدر خود امریکی میڈیا نے کیا تھا ، غیر ملکی میڈیا نے بھی نہیں کیا۔ پراجیکٹ فار نیو امریکن سنچری کے ایجنڈے کو 1997 میں کلنٹن کے دور ہی میں تیار کر لیا گیا تھا۔ عالمی میڈیا کے مطابق امریکا پر دہشت گرد حملے دراصل دنیا کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی سازش ہے۔ یوں تو دنیا کے متعدد ممالک نے اس بات کو ثابت کیا تھا کہ امریکا نے خود ہی حملے کئے ہیں ، تا ہم اس حقیقت کو سمجھنے کے لئے خود امریکی فلم میکر مائیکل مور کی دستاویزی فلم ،”فارن ہیٹ نائن الیون “ ہی کافی ہے۔ اس فلم میں انہوں نے ثابت کیا ہے کہ بش فیملی اور بن لادن فیملی کے دیرینہ تعلقات تھے ، اور تیل کے لئے کی جانے والی اس جنگ کا سکرپٹ امریکی تھنک ٹینک نے تیار کیا۔ فلم میں دکھایا گیا کہ کس طرح سے نیو یارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر سے جہاز ٹکرانے کے بعد ثبوت مٹا دئیے گئے ، ٹاورز کو گرانے کے لئے خود امریکی کمانڈوز نے بم نصب کئے ، کس طرح اسرائیلیوں کو ان حملوں کا علم تھا ، اور وہ اس روز ڈیوٹی پرہی نہ آئے وغیرہ وغیرہ۔ امریکا نے عراق کے تیل اور دنیا پر تسلط جمانے کے لئے یہ سارا ڈرامہ رچایا۔ مائیکل مور کی اس فلم کو کئی ایوارڈز دئیے گئے ، یہ تیار تو صرف 60 لاکھ ڈالر میں ہوئی ، مگر اس نے بزنس 23 کروڑ ڈالر کے قریب کیا۔ بش نے جھوٹ بول بول کر آٹھ سال حکومت کی ، برطانیہ کے ٹونی بلیئر ، آسٹریلیا کے جان ہاورڈ اور کچھ دیگر ممالک نے اس کے جھوٹ کی ہاں میں ہاں ملائی۔ لیکن مقام حیرت یہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف شروع ہونے والی جنگ سے امریکا تو محفوظ ہوگیا مگر پوری دنیا غیر محفوظ ہو گئی۔ وہ صدر بش اور اس کے حواری جنہوں نے کمال مہارت سے اور مبالغہ آرائی سے اپنے مذموم مقاصد میں کامیابی حاصل کی ، آج عالمی منظر سے بھی غائب ہیں ، اور خود بش ٹیکساس میں مزے سے زندگی گزار رہا ہے۔ –

تبصرے بند ہیں.