منی لانڈرنگ کیس کا آغاز 5 دسمبر 2013ء کو ہوا تھا

لندن پولیس نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے گھر چھاپہ مار کر بھاری مقدار میں نقدی برآمد کی تھی۔ منی لانڈرنگ کیس میں اب تک 6 افراد سے پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔

لندن: 5 دسمبر 2013ء کو لندن پولیس نے ایم کیو ایم کے سربراہ کے گھر پر چھاپے کے بعد منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات شروع کیں۔ الطاف حسین کے گھر اور دفتر سے بھاری مقدار میں نقدی برآمد کی گئی تھی۔ 18 جون 2013ء کو الطاف حسین کے گھر پر دوبارہ چھاپہ مارا گیا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ 5 دسمبر 2013 کو 2 افراد جن کی عمریں 73 سال اور 44 سال تھیں گرفتار کیا گیا۔ ان افراد کو ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ 3 جون 2014ء کو لندن پولیس نے الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار کر لیا۔ الطاف حسین کو 7 جون 2014ء کو ابتدائی تفتیش کے بعد جولائی 2014ء تک رہا کر دیا گیا۔ بعد میں ان کی ضمانت میں 14 اپریل 2015ء تک توسیع کر دی گئی۔ اسی کیس میں 12 جنوری 2015ء کو 41 سالہ شخص کو مانچسٹر اور 17 فروری کو مشرقی لندن کے علاقے سفالک سے 27 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا جن کو ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔ یکم اپریل 2015ء کو رابطہ کمیٹی لندن کے عہدیدار محمد انور کو حراست میں لیا گیا اور پوچھ گچھ کے بعد ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔ منی لانڈرنگ کیس میں لندن پولیس نے تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے اور کیس میں پیشرفت کا امکان ہے۔

تبصرے بند ہیں.