ملک فلاحی ریاست بنانا قوم کو ظالموں سے نجات دلانا میرے مشن ہیں : عمران خان –

عمران خان نے ایک بار پھر نواز شریف کا استعفیٰ لئے بغیر جانے سے انکار کیا ہے اور کارکنوں کو خبر دار کیا ہے کہ کسی وقت بھی کریک ڈاون ہو سکتا ہے اس لئے ہوشیار رہیں.

اسلام آباد () فجر کی اذان سے قبل دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ میرے دو مشن ہیں۔ پہلا مشن پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ہے ، جس کے لئے نظام ٹھیک کرنا ضروری ہے۔ میرا دوسرا مشن یہ ہے کہ قوم کو ظالموں سے نجات دلا کر بے خوف کر دوں اور وہ ہر ظالم کے سامنے کھڑے ہو جائیںَ۔ جب تک آپ سب ان کے خلاف اٹھ کھڑے نہ ہوں گے یہ عوام کا نام لے لے کر ارب پتی بنتے رہیں گے۔ ان کی عادت ہے کہ سرکاری پیسے سے کوئی سڑک بنا دی، یا دو تین گنا رقم سے میٹرو بنا دی اس سے پیسہ بھی کمایا اور عوام پر احسان بھی کر دیا۔ عمران خان چھ گھنٹے تک غائب رہنے کے بعد واپس آئے اور کارکنوں سے خطاب کیا۔ کہا کہ یاد رکھو قرآن کہتا ہے کہ ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہو۔ یہ جہاد ہے۔ مجھے پتہ چلا ہے کہ شائد کریک ڈاون ہو اسی لئے میں جلد واپس آ گیا ہوں ، تاکہ اس موقع پر آپ کے ساتھ موجود ہوں۔ میں کھلی فضا میں رہنے والا آدمی ہوں اور میرے لئے اس دڑبے میں رہنا سب سے بڑا عذاب ہے لیکن کچھ بھی حاصل کرنے کے لئے قربانی تو دینا پڑتی ہے۔ کہا کہ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ میں نیوٹرل امپائر میں ہی لے کر آیا ہوں۔ دنیا میں سب سے زیادہ پاکستان کے پانچ لاکھ بچے صاف پانی نہ ملنے سے سالانہ مر رہے ہیں۔ 80 فیصد لوگوں کے پاس صاف پانی نہیں ہے۔ یہ میٹرو بنا رہے ہیں پہلے سکول تو بنا لو۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے کے پی کے میں سب سے زیادہ 28 ارب تعلیم کا بجٹ رکھا ہے۔ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ شکیل الرحمان جو مرضی اخباروں میں لکھے مجھے پروا نہیں۔ میں پولیس والوں داد دیتا ہوں جنہوں نے گولی نہیں چلائی۔ 2500 پولیس والوں نے گولی چلانے سے انکار کیا ہے اور تین بار آئی جی تبدیل کر چکے ہیں کیونکہ وہ غیر قانونی کام کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے تو اپنی فوج کو بھی نہیں چھوڑا۔ پنجاب کی پولیس تباہ کی۔ انہوں نے سیاستدانوں کو چھانگا مانگا میں بند کر کے بھیڑ بکریوں کی طرح خریدا۔ پلاٹ کی سیاست کی اور جرنلزم میں لفافہ سیاست شروع کی۔ صرف اپنا پیسہ بنانے کے لئے انہوں نے معاشرے کو تباہ کر دیا۔ جتنے قرضے انہوں نے لئے کسی حکمران نے نہیں لئے۔ چیف جسٹس کے بارے میں افواہوں بارے کہا کہ انہیں بدنام کیا جا رہا ہے۔ جسٹس ناصر الملک بہت نفیس انسان ہے میں اس کو پسند کرتا ہوں اور صرف ایک بار ملا ہوں۔ کہا کہ برطانیہ کی سالانہ آمدنی پچاس مسلم ممالک کے برابر ہے مگر وہاں کا وزیر اعظم اکانومی کلاس میں سفر کرتا ہے بیرون ملک فائیو سٹار ہوٹل میں نہیں ٹھہرتا بلکہ سفارت خانے میں قیام کرتا ہے کہ حکومت کا پیسہ خرچ نہ ہو۔ ان کا قرض اتارو ملک سنوارو کا پیسہ کہاں گیا آج تک پتہ نہیں چلا۔ انہوں نے دھاندلی کی ہے اس لئے ڈرے ہوئے ہیں۔ مجھے اس اعتبار نہیں ہے میں اس کے استعفتے کے بغیر نہیں جاوں گا۔ چوہدری نثار کے بارے میں کہا کہ فیلڈ مارشل نثار کے بارے میں نہیں جانتا تھا کہ تم اتنا گرو گے اور اپنے بادشاہ کو بچانے کے لئے ایسا کرو گے۔ 43 لوگ ایسے ہیں جنہیں گولیاں لگی ہیں۔ چوہدری نثار تم اللہ کو جواب دہ ہو نواز شریف کو نہیں۔ ہمارے خیال میں پندرہ سولہ لوگ شہید ہو چکے ہیں۔ ہم پر امن تھے، ان پر گولیاں چلائیں۔ شکر ہے میڈیا نے سب کچھ دیکھا ورنہ وہ الزام بھی ہم پر لگا دیتے۔ پھر انہوں نے میڈیا کو مارا۔ کبھی کوئی پرائم منسٹر بن کر بزنس نہیں کر سکتا۔ ماڈل ٹاون میں 85 لوگوں کو گولیاں ماریں 14 شہید ہو گئے۔ لیکن یہ آپ لوگوں کی طاقت ہے کہ ایف آئی آر بھی کٹ رہی ہے۔ اگر یہ مظاہرے نہ ہوتے تو انہوں نے پھر گولیاں مارنی تھیں۔ آپ سوچیں بھی نہ کہ میں پیچھے ہٹ جاوں گا۔ کراچی والے اگر اپنے اوپر سے خوف کے سائے ہٹا کر اکٹھے ہو جائیں تو ان کے حالات بھی بہتر ہو سکتے ہیں۔ –

تبصرے بند ہیں.