ملتان میں خواتین کرکٹرز سے ’’دوستی‘‘کے تقاضے کا الزام

ملتان: ملتان میں خواتین کا کرکٹ کھیلنا ناممکن ہوگیا۔ ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ’’دوستی‘‘ میرٹ بن گیا۔کھلاڑیوں نے چیف جسٹس افتخارچوہدری سے از خود نوٹس لینے اور ویمن کرکٹرزکو بچانے کی درخواست کی ہے۔ ملتان ویمن کرکٹ ایسوسی ایشن نے پی سی بی کے قوانین سے ہٹ کر اپنے قوانین وضع کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق ملتان کی کرکٹرز حنا غفور، کرن خان، سمیعہ معاویہ، کرن نور، مدیحہ اور دیگر نے جب تک کوئی لڑکی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے ساتھ دوستی نہیں کرتی، ان کے اخلاقی اورغیر اخلاقی تقاضے پورے نہیں کرتی، اسے کرکٹ سے باہر رکھا جاتا ہے۔ دوستی رکھنے والی لڑکیوں کو ٹیم میں جگہ مل جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس لڑکی نے خود کو برباد کرنا ہے وہ ایم سی سی کلب جوائن کرلے۔ ڈگری کالج میں پڑھنے اور کرکٹ کھیلنے کے شوق میں ایم سی سی میں شامل ہونے والوں کوایسوسی ایشن کی صدر بیگم شامی سلطان کے شوہرمولوی سلطان عالم، نام نہادکپتان جاوید اورکوچ آغا احتشام کے ساتھ دوستی کرنی پڑتی ہےمطالبات پورے کرنے پر رضامند ویمن پلیئر ہی ڈسٹرکٹ، ریجن اور پاکستان سطح پرکھیل سکتی ہے۔ حناغفور‘ سمیعہ جاوید نے چیف جسٹس افتخارچوہدری سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملے کااز خودنوٹس لیں اور ملتان کی ویمن کرکٹرزکو ظلم سے بچائیں۔انھوں نے کہا کہ ہم ویمن کرکٹرز کو بچانا چاہتے تھے، اس لیے ازخود پابندی لگادی گئی۔ ہم رواں برس بہاولپورکی طرف سے انٹرڈسٹرکٹ اور ریجن کے میچ کھیلے۔ صرف میرٹ پرکام کرناچاہتے ہیں۔ کسی کی ذاتی خواہش کی خاطرخودکوتباہ نہیں کرسکتے۔ نورفاطمہ نے کہاکہ مجھ سے کچھ باتیں ڈیمانڈکی گئیں، وہ میں نہیں کر سکتی تھی اس لیے گھر بیٹھ گئی۔ اب تک19کھلاڑی رابطہ کرچکی ہیں وہ سب پرآکر اس معاملے میں راز افشاں کرنا چاہتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملتان کی ویمن کرکٹ کو بچایا جائے۔ اس بارے میں بیگم شامی سلطان کاکہنا ہے کہ الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں ہم نے انھیں کھیلنے کا موقع نہیں دیا، اس لیے الزام تراشی کی جا رہی ہے۔ میرے شوہر نیک اور پارسا ہیں۔ دوسری طرف معاملے کا جائزہ لینے کیلیے پی سی بی نے انکوائری کمیٹی بنادی ہے، بورڈ کے ترجمان کے مطابق معاملہ سنجیدہ نوعیت کاہے۔

تبصرے بند ہیں.