مصر میں حالات بدستور کشیدہ، مظاہرے جاری، اخوان المسلمون کے سربراہ کو گرفتار کرنے کا حکم

قاہرہ: مصر میں حالات بدستور کشیدہ ہیں ، محمد مرسی کی معزولی کے بعد سے تاحال مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ دوسری جانب مصری فوج نے بھی مرسی کے حامیوں کیخلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق پراسیکیوٹرز نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع کو گرفتار کرنیکا حکم دیا ہے۔ اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے قاہرہ میں لوگوں کو تشدد پر اکسایا جس میں51 افراد مارے گئے۔ اس اعلان کے بعد صورتحال مزید بگڑتی نظر آرہی ہے ، قاہرہ سمیت مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر وزارت خارجہ کے ترجمان بدر عبداللتی نے میڈیا کو بتایا کہ محمد مرسی کو محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے۔مصری وزیر اعظم کے بارے میں خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ وہ نئی کابینہ میں اخوان المسلمون کے ارکان کو کابینہ میں شامل کرینگے۔ اس سے پہلے اخوان المسلمون نے عبوری وزیراعظم کی جانب سے انھیں کابینہ میں شامل ہونیکی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔ آئی این پی کے مطابق امریکی صدر بارک اوباما کا متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زید النیہان اور قطر کے امیرشیخ تمیم بن حماد الثانی سے ٹیلیفونک رابطہ کرتے ہوئے مصر کی کشیدہ صورتحال پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے دونوں رہنماؤں سے مصرمیں پر تشدد واقعات کے خاتمے کیلیے کرداراداکرنیکی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس ترجمان کا کہنا ہے کہ مصر کی امریکی امداد فوری طور بند نہیں کی جائیگی۔ اد ھر مصر سے قابل اور لائق افراد کا انخلا شروع ہوگیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.