مصر، معزول صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفوں میں جھڑپیں جاری، مزید 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

قاہرہ: مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں مزید10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ جبکہ مصری حکام پر معزول صدر مرسی کی رہائی کیلیے دبائو مزید بڑھنا شروع ہوگیا ہے، فوجی حکومت کے خلاف احتجاج جاری ہے، ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کی صبح قاہرہ یونیورسٹی کے قریب مرسی کے مخالفین نے اخوان المسلمون کے کارکنوں پر حملہ کردیا جس میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، مظاہرین نے16 کاروں کو بھی آگ لگادی جو جل کر راکھ ہوگئیں، التحریر سکوائر میں بھی ایک شخص مارا گیا جبکہ قاہرہ کے شمالی قصبے قلیوب میں مصر کے معزول صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپوں کے دوران مزید 3 افراد مارے گئے، منگل کے روز التحریر اسکوائر میں 2ہزار کے قریب مرسی کے حامی موجود رہے، اخوان المسلمون محمد مرسی کی معزولی اور مصر کی عبوری انتظامیہ کو قبول کرنے سے مسلسل انکار کر رہی ہے اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔دوسری طرف مصری حکام پر مرسی کی رہائی کیلیے مزید دبائو بڑھنا شروع ہوگیا ہے،مظاہروں میں بھی شدت آتی جارہی ہے۔ ادھر امریکا، جرمنی، اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے مصری حکام سے دوبارہ مرسی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مصر کے عبوری صدر عدلی منصور نے مظاہرین سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ 1952سے برپا ہونیوالے انقلاب مصر کو 61 سال مکمل ہونے کے موقع پر مصر کے عبوری صدر عدلی منصور نے اپنے ایک پیغام میں قوم سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ عدلی منصور نے ٹیلی ویژن پر اپنے پیغام میں مصری عوام کو مظاہرے ختم کرنے اور ملک میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

تبصرے بند ہیں.