لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹریبونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی عام انتخابات میں کامیابی کے خلاف دائر اپیل پر الیکشن کمیشن کو فارم 45 کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔الیکشن ٹریبونل کے جج جسٹس انوار حسین نے حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کے مخالف امیدوار مہر شرافت کی اپیل پر سماعت کی۔درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ لاہور کے حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی جیت کا نوٹیفکیشن حقائق کے برعکس جاری کیا گیا اسے معطل کیا جائے۔دوران سماعت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وکلاء کی جانب سے الیکشن اپیل کو ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا کہ الیکشن اپیل قابل سماعت نہیں ہے، قانون کے مطابق اس اپیل کا ٹرائل نہیں ہوسکتا۔جسٹس انوار حسین نے کہا کہ ٹریبونل کو کچھ سوالات کے جوابات درکار ہیں وہ نوٹ کرلیں، حلقہ پی پی 159 میں کل کتنے پولنگ سٹیشنز تھے؟ جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پولنگ سکیم میں رجسٹرڈ پولنگ سٹیشنز کی تعداد 102 ہے۔الیکشن ٹریبونل نے استفسار کیا کہ فارم 45 پر پریذائیڈنگ افسر کے دستخط ہونگے دیگر حلقے کے امیدواروں کے پاس بھی وہی فارم ہوگا پھر فارم 45 ویب سائٹ پر اپلوڈ کیوں نہیں ہوئے؟ٹریبونل کی ہدایت کے باوجود الیکشن کمیشن کی جانب سے مریم نواز کے انتخابی حلقے کا ریکارڈ نہ کیا گیا، وکیل الیکشن کمیشن نے فارم 45 کا اصل ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مہلت مانگ لی، ٹریبونل نے الیکشن کمیشن کے وکیل کی استدعا کو منظور کرلیا۔بعدازاں ٹریبونل نے مریم نواز کی انتخابات میں کامیابی کے خلاف اپیل پر مزید سماعت جولائی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔
تبصرے بند ہیں.