لاہورچیمبرکالاباغ ڈیم پراتفاق رائے کیلئے کانفرنس بلائے گا

لاہور ایوان صنعت و تجارت نے حکومت سے چین اور ایران سمیت دیگر ممالک سے اسمگلنگ اور انڈر انوائسنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف چین کے ساتھ 4سے5ارب ڈالر کی انڈر انوائسنگ سے قومی خزانے کو ٹیکس اور ڈیوٹیوں کی مد میں بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ لاہور چیمبر کے قائم مقام صدر میاں طارق مصباح نے کہا کہ چین، ایران اور افغانستان کے راستے بھی سالانہ اربوں روپے کی اسمگلنگ ہو رہی ہے جس کے باعث ملکی انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے، اس سلسلے میں لاہور چیمبر کے مطالبے پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لاہور چیمبر کے سابق صدور شیخ محمد آصف، میاں انجم نثار اور ایم این اے پرویز ملک سمیت دیگر صنعت کاروں پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی ہے جو اسمگلنگ اور انڈر انوائسنگ کے خاتمے کے لیے اپنی تجاویز وزارت خزانہ کو بھجوائے گی۔ انہوں نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے حوالے سے کہاکہ ڈالر میں سٹے بازی کو روکنے کے لیے حکومت فوری طور پر ہنڈی اور حوالے کے کاروبار پر پابندی لگائے، انٹربینک میں ڈالر کی خرید و فروخت کی سختی سے مانیٹرنگ کی جائے کیونکہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت بڑھتی ہے تو اس کے اوپن کرنسی مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔انہوں نے حکومت کی جانب سے بجلی اور گیس چوری کے خلاف آپریشن کو سراہا اور بتایا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے چاروں صوبوں کے چیمبرز اور تجارتی تنظیموں کے نمائندگان کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کیلیے لاہور چیمبر جلد آبی ماہرین کی کانفرنس بلا رہا ہے جس کی سفارشات مرتب کر کے حکومت کو پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ چین کی طرز پر پاکستان میں بھی بڑے ڈیمز کی تعمیر کے لیے بڑے تاجروں و صنعتکاروں پر مشتمل کنسورشیم قائم کیا جا سکتا ہے کیونکہ صرف پن بجلی سے 2سے3روپے فی یونٹ سستی بجلی حاصل ہو سکتی ہے جبکہ کوئلہ،سولر اور دیگر متبادل ذرائع سے پیدا ہونے والے بجلی مہنگی ملے گی۔ پاک بھارت تجارت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ تجارت برابری کی سطح پر ہونی چاہیے، نان ٹیرف بیریئر اور ویزے کے اجرا میں مشکلات دور کی جائیں، افغانستان سے تجارت کے لیے بھارت کو کسی صورت میں تجارتی راہداری نہیں دینی چاہیے۔

تبصرے بند ہیں.