قومی اسمبلی، اپوزیشن نے وفاقی بجٹ مسترد کر دیا

اپوزیشن نے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غریب کی جیب سے پیسہ نکالنے والا بجٹ ہے۔ حکومت عوام کے جذبات سے کھیلی ، بجلی کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچیں لوڈشیڈنگ بھی بڑھ گئی۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے۔

اسلام آباد: ) قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث شروع کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ن لیگ نے منشور میں کہا 6 ماہ میں بجلی لے آئینگے اب 2018 کی بات کی ہو رہی ہے۔ ملک میں 18،18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ مینار پاکستان گراؤنڈ میں ہاتھ سے پنکھے جھلنے والے وزیراعلیٰ کہاں ہیں۔ نندی پور منصوبے پر اربوں روپیہ لگایا گیا وہ ایک دن نہ چلا قوم کو حساب دیا جائے۔ پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح 15 فیصد تک لانے کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین رضا ربانی کی زیر صدارت سینٹ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے بحث شروع کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ ایسا بجٹ ہے جس میں پیسا پیسے کو کھینچتا ہے۔ وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر سے غلام اسحاق خان کی تقریر کی خوشبو آئی۔ دانیال عزیز کی طرف سے دھرنوں کے نام پر ڈانس کا لفظ استعمال کرنے پر تحریک انصاف کے اراکین نے شدید نعرے بازی کی ۔ اسد عمر کا کہنا تھا ہمیں پارلیمانی روایت کا خیال ہے اس لئے کسی رکن کو بندر نہیں بلائیں گے۔

تبصرے بند ہیں.