فکسنگ اسکینڈل، ایشیائی کرکٹ کے پاؤں تلے زمین کھسک گئی

ممبئی / کولمبو / ڈھاکا / لاہور: فکسنگ اسکینڈل نے ایشیائی کرکٹ کے پاؤں تلے زمین کھسکا دی، ہر روز نت نئے انکشافات سے شائقین پریشان ہوگئے۔ خطے کے چاروں ٹیسٹ ممالک بھارت، پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں پلیئرز وآفیشلز مختلف الزامات کی زد میں آ چکے ہیں،اس سے کھیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جانے لگا، بھارتی سرزمین پر آئی پی ایل تنازع کے آفٹر شاکس جاری ہیں، داماد گروناتھ میاپن کی گرفتاری کے باوجود صدر بی سی سی آئی کے کرسی سے چمٹے ہوئے سری نواسن سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ زور پکڑ گیا، اس میں وزارت کھیل کے ساتھ اعلیٰ بورڈ حکام بھی شامل ہو گئے،الزامات کی زد میں آئے ہوئے پاکستانی امپائر اسد رؤف دامن پرلگے داغ جھاڑنے کیلیے وضاحتیں پیش کرنے لگے، انھوں نے اے سی ایس یوکے سامنے پیشی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ بنگلہ دیش کو اپنی لیگ میں سابق کپتان محمد اشرفل کی جانب سے آئی سی سی کے سامنے فکسنگ کا اعتراف کرنے کے بعد اینٹی کرپشن یونٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے، اسی کے بعد ان کیخلاف کوئی ایکشن لیا جائے گا، ادھر سری لنکا کی لیگ میں تو بعض فرنچائز کے بے نام مالکان کے بکیز ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 کرکٹ سے ہونے والی تباہی کے اثرات اب نمایاں ہونے لگے ہیں، بھارت میں آئی پی ایل فکسنگ تنازع کے حوالے سے ہر روز نت نئی باتیں سامنے آنے لگیں۔ بورڈ کے صدر این سری نواسن پر عہدہ چھوڑنے کیلیے دباؤ بڑھ گیا ہے،ان کے پیشرو اور موجودہ مرکزی وزیر شردپوار کے ساتھ بورڈ میں قابل اعتماد ساتھیوں ارون جیٹلی اور راجیوشکلا نے بھی انھیں اپنے داماد گروناتھ میاپن کیخلاف جاری انکوائری کی تحقیقات مکمل ہونے تک منظرنامے سے ہٹ جانے کا مشورہ دے دیا، تاہم وہ کسی طور پر ہتھیار ڈالنے پر آمادہ نظر نہیں آتے، شکلا نے کہا کہ ہمارے لیے بورڈ کی ساکھ سب سے مقدم ہے، اسی لیے سری نواسن کو یہ مشورہ دیا، وزارت کھیل نے بھی صدر بی سی سی آئی سے اخلاقی بنیادوں پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.