غیرتصدیق شدہ ایک کروڑ سمز دہشتگردی میں استعمال ہونیکا خدشہ

اسلام آباد: ملک میں غیرتصدیق شدہ ایک کروڑ موبائل سمزدہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کا خدشہ ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے احکام کے باوجود ریونیومیں کمی کے ڈر کے باعث موبائل فون کمپنیاں سمزبندکرنے سے گریز کرنے لگیں۔ پی ٹی اے کے ذرائع کے مطابق اس وقت پاکستان میں ایک کروڑغیررجسٹرڈ سمیں لوگوں کے زیراستعمال ہیں۔ موبائل کمپنیوں نے متعدد بار نوٹسز جاری ہونے کے باوجودانہیں بند نہیں کیا جبکہ پولیس حکام کاکہناہے کہ دہشت گردی کے تمام بڑے واقعات میں غیرتصدیق شدہ سمز کا استعمال ہو رہا ہے۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اورپی ٹی سی ایل حکام کے مطابق ملک بھرمیں ایک کروڑسے زائدغیر تصدیق شدہ موبائل سمز استعمال ہو رہی ہیں،متعلقہ اداروں نے نجی موبائل کمپنیوں کوان سمز کو بند کرنے کے لیے نوٹسسز بھیجے مگر ریونیو میں کمی کے ڈر سے انہیں بند نہیں کیا گیا۔غیررجسٹرڈ موبائل سمزکی وجہ سے جرائم میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہورہاہے۔نجی موبائل کمپنیوں کے حکام کاکہناہے کہ کچھ عرصہ پہلے غیر رجسٹرڈ شدہ سمیں فروخت ہوتی تھیں لیکن اب تصدیق کے بغیرکسی کوبھی موبائل سم جاری نہیں کی جارہی ہے۔عوامی حلقوںکاکہناہے کہ تمام غیر رجسٹرڈسمز بندنہ کرنیوالی نجی موبائل کمپنیوں کیخلاف کارروائی کی جائے تاکہ دہشتگردی کے واقعات کی روک تھام میں مددمل سکے۔

تبصرے بند ہیں.