طوفانی بارش، کیمپ میں شریک کرکٹرز انڈور پریکٹس تک محدود

لاہور: طوفانی بارش کے سبب قومی کرکٹ کیمپ میں شریک پلیئرز مسلسل دوسرے روز انڈور پریکٹس تک محدود رہے۔ کئی کھلاڑیوں نے جم ٹریننگ کے بعد بیٹنگ میں خامیاں دور کرنے پر توجہ دی،اس موقع پر شاہد آفریدی نے کہا کہ دورئہ زمبابوے میں سینئرز کو آرام کا کہا جاتا تو خوش دلی سے فیصلہ قبول کرلیتا، اب ٹیم میں شامل کیا گیا تو ذمہ داری سے انصاف کرنے کی پوری کوشش کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلسل 2 روز طوفانی بارش کی وجہ سے دورئہ زمبابوے کی تیاریوں میں مصروف قومی کرکٹرز انڈور سرگرمیوں تک محدود ہوگئے۔ کئی کھلاڑیوں نے جم کے بعد بیٹنگ پریکٹس کو ترجیح دی، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ موسم کی خرابی کی وجہ سے انڈور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں لیکن اس صورت میں انجریز کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے، فاسٹ بولرز کو بھی پریکٹس نہیں مل رہی۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ کمزور حریف کے خلاف سیریز میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے کیلیے سینئرز کو آرام کا کہا جاتا تو میں اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا، اب مینجمنٹ اور سلیکٹرز نے کھلانے کا فیصلہ کیا تو اپنی افادیت ثابت کرنے کی پوری کوشش کروں گا، میچ پلان میں کبھی اوورز پورے نہیں ملتے، بیشتر اوقات بیٹنگ آخری نمبرز پر آتی ہے، کوشش یہی ہوتی ہے کہ جتنا بھی موقع ملے ٹیم کی جیت میں کردار ادا کروں، انھوں نے کہا کہ مقابل ٹیم لو رینکنگ کی حامل ہو تو بھی جیت اہم ہوتی ہے، سیریز میں سینئرز کو فارم حاصل کرنے کا موقع ملے گا تو اچھی پرفارمنس جونیئرز کا مورال بلند کرنے میں معاون ہوگی، جنوبی افریقہ اور سری لنکا سے یو اے ای میں سیریز سے قبل زمبابوے میں تیاری کا اچھا موقع ملے گا۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ ہمیں ورلڈ کپ سے قبل چند اچھے کھلاڑیوں کو گروم کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹیلنٹ موجود ہے، پی سی بی چھوٹے شہروں میں بھی ٹورنامنٹ کرائے تو کئی بہترین کھلاڑی دستیاب ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مصباح الحق ٹیم کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، کپتان خود بھی مثبت کرکٹ کھیل رہے ہیں،میں ان کی قیادت میں کھیل کر خوش اور پرفارمنس برقرار رکھتے ہوئے ورلڈ کپ تک پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔

تبصرے بند ہیں.