شہد کی مکھیوں کو ہلاک کرنیوالی خاتون کو قید کی سزا

پولینڈ کی عدالت نے مچھر کش دوائی کے بے تحاشا استعمال کے ذریعے 20 لاکھ سے زیادہ شہد کی مکھیوں کو ہلاک کرنے کی مرتکب پائی جانیوالی ایک خاتون کو چار ماہ قید کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

وارسا: (آن لائن) یہ خاتون جس کی پہلے عدالت نے رازداری کے قانون کی وجہ سے صرف جونا ایس کے نام سے شناخت کی تھی ایک میونسپل مچھر مار چھڑکاﺅ کارروائی کی انچارج تھی اور اس کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ اس نے وزارت صحت کی طرف سے ضروری اجازت کے بغیر مچھر کش دوائی استعمال کی تھی۔ گورلائس جنوب مشرقی پولینڈ میں شہد کی مکھیاں پالنے والوں کی تنظیم کے سربراہ لکجن فرک مینک نے کہا کہ مچھر مار کارروائی کے دوران انسانی جانیں بھی ضائع ہو سکتی تھیں۔ پولینڈ کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس نے کہا مجھے امید ہے کہ عدالت کے فیصلے سے ماحولیاتی تباہی کو بچایا جا سکے گا۔ گورلائس کورٹ کے فیصلے سے شہد کی مکھیاں پالنے والوں کے لئے 2010ء میں چھڑکاﺅ کرنیوالی کارروائی کے بعد وسیع پیمانے پر شہد کی مکھیوں کی ہلاکت کے سلسلے میں ہرجانے کی وصولی کے لئے قانونی چارہ جوئی کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اس سال نواحی شہر بائیز میں طغیانی کی وجہ سے ٹھہرے ہوئے پانی میں بڑی تعداد میں مچھر پروان چڑھے تھے۔

تبصرے بند ہیں.