شام کے صدر بشار الاسد کو ہٹانا ہماری ترجیح نہیں رہی، امریکا

نیو یارک: 

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنا ہماری ترجیح نہیں رہی۔

سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور اقتدار میں امریکی حکومت شام سمیت خطے کے دیگر ممالک میں امن کو بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے سے مشروط دیکھتی تھی، اس کے لیے اس نے مشرق وسطیٰ میں اپنے اتحادی ملکوں کے ذریعے شام کے باغیوں کو مسلح بھی کیا تھا لیکن حکومت کی تبدیلی کے بعد امریکا کی پالیسی بھی تبدیل ہوگئی ہے۔

اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں امریکا کی سفیر نکی ہیلی نے اپنے ایک انٹرویو میں واضح طور پر کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ سابق حکومت کی طرح بشار الاسد پر توجہ نہیں دے سکتی۔ امریکی حکومت کے لیے بشار الاسد کو ہٹانے کے راستے تلاش کرنا اہم نہیں بلکہ ہمارے لیے یہ زیادہ ضروری ہے کہ ہم کس طرح اور کس گروہ کے ساتھ کام کریں کہ شام کے عوام کی مشکلات آسان ہوں۔

تبصرے بند ہیں.