سیکیورٹی فورسز نے کوئٹہ حملے میں ملوث ایک دہشتگرد کو گرفتارکرلیا، وفاقی وزیر داخلہ

اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ حملے میں ملوث دہشت گردوں میں سے 4 آپریشن کے دوران مارے گئے جب کہ ایک کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس سے تفتیش کی جارہی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی نئی لہر میں سب سے پہلے گزشتہ رات ایک بجے زیارت میں واقع قائد اعظم کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا اور قائد اعظم کی رہائش گاہ پر 5 دھماکے کئے گئے جس سے سے عمارت میں آگ لگ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ دوسرے حملے میں دہشت گردوں نے طالبات کی یونیورسٹی کی بس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 14 طالبات جاں بحق اور 19 زخمی ہوئیں۔ چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف بولان میڈیکل کمپلیکس میں کئے گئے سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوئے جب کہ ایک کو گرفتار کرلیا گیا جس سے تفتیش کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران ایف سی کے 4 اہلکار بھی شہید ہوئےاوردہشت گردوں نے جن 34 افراد کو یرغمال بنایا تھا انہیں بحفاظت رہا کرالیا گیا۔ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے بھی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ واقعے نے قوم کے دکھوں میں مزید اضافہ کردیا ہے لیکن دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کی کارروائی میں کوئی غیر ملکی ملوث ہے بلکہ پاکستانی ہی اپنے ہم وطن کو ماررہا ہے۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت 2 بڑے چیلینجز کا سامنا ہے، ایک توانائی کا بحران اور دوسرا ملک میں امن وامان کی صورتحال، ہم ملک میں امن کا قیام چاہتے ہیں اور اس کے لئے جو بھی بات چیت پر آمادہ ہوگا ہم بات کریں گے کیونکہ بات چیت کے ذریعے ہی امن کا قیام ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ واقعے پر وزیراعظم نواز شریف نے خود وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو فون کرکے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور صوبائی حکومت اس میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے جو بھی اقدامات کرے گی اسے وفاق کی جانب سے مکمل تعاون حاصل ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.