سونے کی درآمد پر عارضی پابندی عائدکی جائے،ایکسچینج کمپنیز

کراچی: ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے روپے کی قدرمستحکم کرنے کیلیے بھارت کی طرز پر سونے کی درآمدپر عارضی پابندی، ایکس چینج کمپنیوں سے 10 ہزار ڈالر کے ٹرانزیکشن پراین ٹی این کی شرط کے خاتمے کا مطالبہ کردیا ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے ڈالرکے مقابلے میںروپے کی گرتی ہوئی قدرپر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک اورمنی چینجرزکو روپے کی قدرمیں استحکام کیلیے مشترکہ اقدام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ گزشتہ روزوفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے دورے کے موقع پرایکس چینج کمپنیزایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان اورصدر حاجی ہارون نے روپے کی قدرمیں مسلسل کمی کے عوامل پرروشنی ڈالتے ہوئے حکومت سے فوری اقدام کی اپیل کی۔ وزیرخزانہ نے ماضی میںروپے کی قدرمستحکم رکھنے اورملک میں زرمبادلہ کی قانونی ذرائع سے آمدکو فروغ دینے کے لیے ایکس چینج کمپنیزایسوسی ایشن کے کردارکی تعریف کی اورروپے کی حالیہ بے قدری پرشدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کوایکس چینج کمپنیوں کے مسائل اور تجاویزپر غورکی ہدایت کی۔ وزیرخزانہ کی ہدایت پرایکس چینج کمپنیوںاور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنرکے درمیان ہفتے کوخصوصی ملاقات ہوگی۔ میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے ملک بوستان اورحاجی ہارون نے بتایاکہ ملک میں سونے کی درآمدکے سبب زرمبادلہ پرشدید دبائوکا سامناہے۔ دوسری جانب درآمدکیا جانے والاسونا غیرقانونی ذرائع سے ملک سے باہرجا رہاہے۔اس طرح ایک جانب زرمبادلہ کی طلب بڑھنے اوردوسری جانب سرمائے کے انخلاکے سبب ذخائر کو دہرے دبائوکا سامناہے۔ ملک میں ڈالرکی یومیہ طلب20ملین ڈالر جبکہ سونے کی طلب بھی 20ملین ڈالرہے۔ سونے کی درآمد بندہونے سے سونے کی شکل میں غیرقانونی ذریعے سے باہرجانیوالے سرمائے کی بچت ہوگی۔ انھوںنے بتایاکہ جنوری 2013میں 220کلوگرام سونادرآمد کیاگیا جبکہ مئی2013 میں سونے کی درآمد 1386 کلوگرام تک پہنچ گئی۔ ایکس چینج کمپنیوںنے اسٹیٹ بینک کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے 10ہزار ڈالر کی خریداری یا ٹرانزیکشن پراین ٹی این کی شرط عائدکیے جانے سے فاریکس کے کاروبارپر پڑنے و الے اثرات سے بھی آگاہ کیا اوروفاقی وزیرسے این ٹی این کی شرط واپس لینے کی اپیل کی۔ ایکس چینج کمپنیزایسوسی ایشن کے مطابق ڈالرکے لین دین کے لیے تمام شناختی دستاویزات طلب کی جاتی ہیں تاہم بیشترکسٹمرز کے پاس این ٹی این نہیںہے۔ اس لیے اب10 ہزارڈالر کے ٹرانزیکشن پراین ٹی این کی شرط سے غیرقانونی ذرائع کوفروغ حاصل ہوگا۔ اسحٰق ڈارنے اسٹیٹ بینک اور منی چینجرزکوروپے کی قدرمیں استحکام کے لیے مل بیٹھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ دونوں فریق روپے کی قدرمیں استحکا م کے لیے مشترکہ اقدام کریں۔ اگرکوئی ایسی صورت نہیںبن پاتی توپھر وزارت خزانہ اپنا کردار ادا کرے گی۔

تبصرے بند ہیں.