سوئی ناردرن گیس کمپنی میں فرضی افراد كو كروڑوں روپے كی جعلی ادائیگیوں كا انكشاف

لاہور: سوئی ناردرن گیس کمپنی میں فرضی افراد كو كروڑوں روپے كی جعلی ادائیگیوں كا انكشاف ہوا ہے جس پر چیف اكاؤنٹنٹ كی انكوائری رپورٹ دبا دی گئی اور ذمہ دار قرار دیئے گئے افسران اب تک عہدوں پر براجمان ہیں۔ سوئی ناردن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) كے چیف اكاؤنٹنٹ كی 5 ستمبر 2013 كو تیار كی گئی انكوائری رپورٹ كے مطابق سوئی ناردرن كے سینئر افسران نے فرضی ٹھیكے داروں كے نام 4کروڑ 30لاکھ روپے سے زائد كے چیكس جاری كیے، انكوائری رپورٹ میں ذمہ دار افسران كے خلاف تادیبی كارروائی اور كیس تحقیقاتی ادارے كو بھیجنے كی سفارشات تو كی گئی ہیں تاہم ذرائع كے مطابق اہم عہدوں پر براجمان افسران نے رپورٹ كو دبا دیا ہے۔ ذرائع كے مطابق کروڑوں روپے کے ان گھپلوں، گیس چوری اور جعلی كنكشن لگوانے میں جنرل منیجرز كے عہدے تک كے افسران بھی ملوث ہیں۔ حال ہی میں جوہر ٹاؤن كے علاقے میں ایک ہوٹل میں گھریلوكنكشن استعمال كئے جانے كا انكشاف ہوا ہے جوكہ سوئی نادرن كے ایک اعلی افسركے كہنے پر كچھ ماہ قبل ہی لگایا گیا تھا اور ابھی تک محكمے كی جانب سے اسے منقطح نہیں كیا گیا جب کہ سالوں سے زیرالتوا گھریلوصارفین كی درخواستوں كے حوالے سے ذرائع كا كہنا ہے كہ ڈیمانڈ نوٹس جمع ہونے كے باوجود گھریلوكنكشن نہ لگائے جانے كے پیچھے بھی كرپٹ مافیا سرگرم عمل ہے۔ ذرائع نے دعویٰ كیا ہے كہ سوئی نادرن كے اعلی افسران سوئی گیس كے كنكشن نہ دینے كے لیے ایل پی جی كمپنیوں سے بھی بھاری رشوت لے رہے ہیں كیونكہ اس صورتحال میں سب سے زیادہ فائدہ ایل پی جی گیس بنانے والی كمپنیوں كو پہنچ رہا ہے کیوں کہ صارفین سوئی گیس كنكشن نہ ملنے كی وجہ سے ایل پی جی گیس استعمال كرنے پر مجبور ہیں۔ صارفین نے اعلی عدلیہ سے اپیل كی ہے كہ وہ اس پر ایک اعلی اختیاراتی كمیشن قائم كریں اور عوام كے اربوں روپے لوٹنے والوں كو بے نقاب كیا جائے۔

تبصرے بند ہیں.