سندھ حکومت کو زرعی شعبے سے ’’65 کروڑ روپے‘‘ ملنے کی توقع

کراچی: سندھ میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیز کے طلبا داخلہ، امتحانی اور رجسٹریشن فیس کی مد میں زرعی شعبے سے زیادہ رقم صوبائی خزانے میں شامل کر رہے ہیں۔

سندھ میں زراعت کے شعبے سے آمدن پر پورے سال کے دوران صرف 35 کروڑ روپے کا انکم ٹیکس وصول کیا گیا ہے، زرعی شعبے سے حاصل ہونے والے ٹیکس سے زیادہ اسکول کالجزاوریونیورسٹیز کے طلبا نے رجسٹریشن اور امتحانی فیسوں کی مد میں رقوم جمع کرائی ہیں جن کی مالیت 60کروڑروپے سے زائد ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے غیرملکی سرمایہ کاروں، تجارتی کمپنیوں اور چیمبر آف کامرس کی جانب سے زراعت کے شعبے سے ٹیکس وصولی بڑھانے کے لیے ہر سال تجاویز وفاق اور صوبوں کو ارسال کی جاتی ہے تاہم سیاسی نظام میں جاگیرداروں اور زمینداروں کی اجارہ داری کی وجہ سے زراعت سے انکم ٹیکس وصولی انتہائی محدود ہے

تبصرے بند ہیں.